روزے کی حالت میں بلڈ ٹیسٹ کروانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ بلڈ نکالنے کی وجہ سے روزے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، اس سے روزہ فاسد نہیں ہو گا۔ کیونکہ روزہ فاسد تب ہوتا ہے کہ کوئی چیز منفذ کے ذریعے مودے یا دماغ تک جائے۔ جبکہ خون تو جسم سے باہر نکالا جاتا ہے، تو اس کے ساتھ روزے کے ٹوٹنے کا کوئی تعلق ہی نہیں بنتا۔
اسی طرح اگر کسی کو خون کی ضرورت درپیش ہو تو ضرورت کے موقع پر خون دینا جائز ہے۔ تو عند الضرورۃ روزے کی حالت میں بھی خون دیا جاسکتا ہے جبکہ خون دینے کے بعد اپنا روزہ مکمل کرنے پر قدرت ہو، اور روزہ اس کی وجہ سے نہیں ٹوٹے گا۔
البتہ حالت ایسی ہو کہ خون دینے سے اتنی کمزوری ہو جائے گی کہ روزہ مکمل کرنا مشکل ہو جائے گا، تو ایسی صورت میں خون دینا مکروہ ہے، پھر کسی اور جائز طریقے کو اپنایا جائے۔ واللہ اعلم