روزے کی حالت میں عورت اور اس کے اعضاء مخصوصہ وغیرہ یا کسی بھی طرح کے مناظر سوچنے سے اگر چہ بار بار سوچنا پایا جائے اور اس حالت میں انزال ہو جائے تو روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ جب تک کہ اپنے ہاتھ وغیرہ سے نہ چھوئے اور نہ ہی رگڑے۔ اسی طرح روزے دار کو اگر نظر کرنے سے انزال ہو جائے تو اس صورت میں اس کا روزہ فاسد نہیں ہو گا۔
دخول کے بغیر انزال سے روزہ فاسد ہونے یا نہ ہونے کا اصول یہ ہے کہ عضوِ خاص کو ہاتھ لگائے اور کسی چیز سے رگڑے بغیر خود بخود انزال ہو جائے، یعنی ہاتھ کے ساتھ ایسا کوئی فعل نہیں کیا، تو اس صورت میں روزہ نہیں ٹوٹے گا۔
مگر برے خیالات اور برے مناظر سے بہرحال بچنا ضروری ہے، بالخصوص روزے کی حالت میں تو گناہ کرنے سے روزے کی نورانیت ختم ہو جاتی ہے۔ فقہ کی مشہور کتاب الجوہرۃ النیرۃ میں مکتوب ہے:
ترجمہ: روزے دار نے کسی عورت کی طرف نظر کی جس کی وجہ سے اسے انزال ہو گیا تو روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ اب چاہے اس نے عورت کے چہرے کی طرف نظر کی ہو یا اس کی شرمگاہ کی طرف نظر کی ہو یا ان دونوں کے علاوہ کسی اور طرف نظر کی ہو
روزہ نہ ٹوٹنے کی وجہ وہ ہے جو ہم نے بیان کی ہے کہ نہ اس میں جماع کی صورت پائی جاتی ہے اور نہ ہی جماع کا معنی پایا جاتا ہے اور یہ حکم ایسا ہی ہے جیسے سوچ و بچار کرنے والے کو منی کا انزال ہو جائے (تو اس صورت میں روزہ نہیں ٹوٹے گا)۔ (1)
حوالہ جات
1↑ | الجوھرۃ النیرہ ، ج01، ص167، مطبوعہ کراچی |
---|