جب یہ اندیشہ ہو کہ بوسہ لینے سے انزال ہو جائے گا یا اپنے آپ پر قدرت نہ رہے گی اور جماع کر بیٹھے گا، تو ایسی صورت میں شوہر کے لیے اپنی بیوی کو بوسہ دینا مکروہ ہے۔
باقی اگر بیوی وغیرہ سے بوس و کنار کرتے ہوئے منی شہوت کے ساتھ اپنی جگہ سے جدا ہو جائے تو اس صورت میں پھر روزہ ٹوٹ جائے گا اور اس روزے کی قضا کرے گا مگر کفارہ لازم نہیں۔
آسان فہم کتاب بہار شریعت میں یہ مسئلہ موجود ہے کہ عورت کا بوسہ لینا اور گلے لگانا اور بدن چھونا مکروہ ہے۔ جبکہ یہ اندیشہ ہو کہ انزال ہو جائے گا یا جماع میں مبتلا ہو سکتا گا اور ہونٹ اور زبان چوسنا روزہ میں مطلقا مکروہ ہے۔ (1)
معروف و مشہور کتاب فتاویٰ عالمگیری میں ہے:
ترجمہ: اپنی عورت کا بوسہ لیا اور انزال ہو گیا تو روزہ ٹوٹ جائے گا لیکن کفارہ لازم نہیں ہو گا۔ (2) واللہ اعلم