عام طور پر پر انجیکشن تین جگہ لگایا جاتا ہے:
- گوشت میں
- رَگ(Vein) میں،
- یا ڈائریکٹ پیٹ یا دماغ میں۔
پہلی دونوں صورتیں یعنی گوشت یا رَگ (Vein) میں انجیکشن لگوانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔ تیسری صورت یعنی ڈائریکٹ انجیکشن کی سوئی پیٹ یا دماغ میں داخل کی جائے، مثال کے طور پر پیٹ یا دماغ میں ایسا زخم ہو گیا جس کی وجہ سے میڈیسن ڈائریکٹ پیٹ یا دماغ میں پہنچائی گئی، تو روزہ ٹوٹ جائے گا۔
ان تینوں صورتوں پر حکم کی تفصیل یہ ہے کہ روزہ ٹوٹنے کا بنیادی سبب یہ ہے کہ کوئی چیز پیٹ، دماغ یا ان تک جانے والے راستوں میں داخل کی جائے، جبکہ انجیکشن کے ذریعے لگائی جانے والی میڈیسن ڈائریکٹ اُن مقامات میں نہیں پہنچے گی جن مقامات پر پہنچنے سے روزہ ٹوٹتا ہے۔
لھذا روزہ کی حالت میں گوشت یا رَگ میں انجیکشن لگوا سکتے ہیں، اس سے روزہ نہیں ٹوٹے گا اور جس صورت میں ڈائریکٹ پیٹ یا دماغ میں انجیکشن کی سوئی داخل کر کے دوا ڈالی جائے گی، تو اس صورت میں ڈائریکٹ دوا اس مقام پر پہنچے گی جس مقام پر پہنچنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، اس لیے اس طرح انجیکشن لگوانے سے روزہ ٹوٹ جائے گا۔ ملک العلماء علامہ علاء الدین کاسانی حنفی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں:
ترجمہ: کوئی چیز کسی اصلی یا مصنوعی راستے، مثلاً ناک، کان یا مقعد کے ذریعے معدہ یا دماغ تک پہنچ جائے، تو روزہ ٹوٹ گیا، یعنی روزہ دار نے ناک میں اوپر تک پانی چڑھایا یا حقنہ لیا یا کان میں پانی ڈالا، جو کہ معدہ (یا معدہ تک جانے والے اندرونی راستوں) یا دماغ تک پہنچ گیا، تو روزہ ٹوٹ گیا، بہرحال وہ چیز جو پیٹ یا دماغ تک قدرتی بنے ہوئے راستوں سے نہ پہنچے، تو روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ (1) و اللہ اعلم
حوالہ جات
1↑ | بدا ئع الصنائع، کتاب الصیام، فصل فی ارکان الصیام، جلد 2، صفحہ 603، مطبوعہ کوئٹہ |
---|