علم دین

علم دین سکھانا

علم دین سکھناے کے حوالے سے رحمت عالم ﷺ نے کا فرمان ہے:”صرف دو چیزوں پر رشک کرنا اچھا ہے ایک وہ شخص جسے اللہ تعالیٰ نے مال دیا ہو اور وہ اس کو نیکی کے راستہ میں خرچ کرتا ہو اور دوسرا وہ شخص جسے اللہ تعالیٰ نے دین کا علم عطا فرمایا اور وہ اس کے مطابق فیصلے کرتا اور دوسروں کو یہ علم سکھاتا ہو۔“ (1)

اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی زبان علمِ دین سکھانے میں استعمال کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین

5/5 - (1 vote)

حوالہ جات

حوالہ جات
1بخاری ،کتاب العلم ،رقم ۷۳،ج۱ ص۴۳
Tauba ke baad gunah sarzad hojaye to kya kare

توبہ کے بعد پھر گناہ سرزد ہوجائے تو کیا کرے؟

نیک لوگوں کے ذکر کی فضیلت

نیک لوگوں کا ذکر خیر کرنے کی فضیلت

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

شب معراج کی فضیلت اور نوافل

معجزات سیرت انبیاء علیہم السلام کا بہت ہی نمایاں اور روشن باب ہیں۔ ان کی حقانیت سے کسی طرح انکار نہیں کیا جا سکتا۔ قانون الٰہی ہے اس نے جب بھی انسانوں کی ہدایت و رہنمائی کے لئے انبیاء علیہم...

پتے کی بات

”تھوڑا علم زیادہ عبادت سے بہتر ہے اور انسان کے فقیہ ہونے کیلئے اللہ تعالی کی عبادت کرناہی کافی ہے اور انسان کے جاہل ہونے کے لئے اپنی رائے کو پسند کرنا ہی کافی ہے۔“ (طبرانی اوسط، رقم 8698)

”علم کی فضیلت عبادت کی فضیلت سے بڑھ کر ہے اور تمہارے دین کا بہترین عمل تقویٰ یعنی پرہیزگاری ہے۔“
(طبرانی اوسط، رقم 3960)

پتے کی بات

”تھوڑا علم زیادہ عبادت سے بہتر ہے اور انسان کے فقیہ ہونے کیلئے اللہ تعالی کی عبادت کرناہی کافی ہے اور انسان کے جاہل ہونے کے لئے اپنی رائے کو پسند کرنا ہی کافی ہے۔“ (طبرانی اوسط، رقم 8698)

”علم کی فضیلت عبادت کی فضیلت سے بڑھ کر ہے اور تمہارے دین کا بہترین عمل تقویٰ یعنی پرہیزگاری ہے۔“
(طبرانی اوسط، رقم 3960)