بیٹھنے کی سنتیں اور آداب

بیٹھنے کی چند سنّتیں اور آداب ملاحظہ ہوں:
(۱) سرین زمین پر رکھیں اور دونوں گھٹنوں کو کھڑا کر کے دونوں ہاتھوں سے گھیر لیں اور ایک ہاتھ سے دوسرے کو پکڑ لیں ، اس طرح بیٹھنا سنت ہے( لیکن اس دوران گھٹنوں پر کوئی چادروغیرہ اوڑھ لینا بہتر ہے۔) (مراٰۃالمناجیح،ج۶،ص۳۷۸)
(۲) چارزانو (یعنی پالتی مار کر) بیٹھنا بھی نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم سے ثابت ہے۔
(۳) جہاں کچھ دھوپ اور کچھ چھاؤں ہو وہاں نہ بیٹھیں ۔حضرت سیدناابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ عزوجل کے مَحبوب صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ والہٖ وسلم نے فرمایا:”جب تم میں سے کوئی سائے میں ہو اور اس پر سے سایہ رخصت ہوجائے اور وہ کچھ دھوپ کچھ چھاؤں میں رہ جائے تو اسے چاہيے کہ وہاں سے اٹھ جائے ۔”
(سنن ابی داؤد،کتاب الادب،باب فی الجلوس بین الظل والشمس،الحدیث۴۸۲۱،ج۴،ص۳۴۴)
(۴)قبلہ رخ ہو کر بیٹھیں ۔ (رسائل عطاریہ،حصہ۲،ص۲۲۹)
(۵ ) بزرگوں کی نشست پر بیٹھنا ادب کے خلاف ہے۔امام اہل سنت مجددِ دین وملت الشاہ مولانا احمد رضاخان علیہ رحمۃ الرحمن لکھتے ہیں : پیر واستاذ کی نشست پر انکی غیبت (یعنی غیرموجودگی )میں بھی نہ بیٹھے۔ (فتاوٰی رضویہ،ج۲۴،ص۳۶۹/۴۲۴)
(۶) کو شش کر یں کہ اٹھتے بیٹھتے وقت بزرگان دین کی طر ف پیٹھ نہ ہونے پائے او ر پاؤں تو ان کی طرف نہ ہی کریں۔
(۷)جب کبھی اجتماع یا مجلس میں آئیں تولوگو ں کو پھلانگ کر آگے نہ جائیں جہاں جگہ ملے وہیں بیٹھ جائیں۔
(۸) جب بیٹھیں تو جوتے اتارلیں آپ کے قد م آرام پائیں گے ۔
( الجامع الصغیر ،الحدیث۵۵۴،ص۴۰ )