سید المحبوبین ﷺ کا ذکر نورِ ایمان وسرورِ جان ہے اور آپ کا ذکر بعینہ ذکرِ رحمن عزوجل ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے :
ترجمہ کنزالایمان : اور ہم نے تمہارے لئے تمہارا ذکر بلند کردیا۔
(پ۳۰،الم نشرح:۴)۔۔۔۔۔۔”
حدیث شریف میں ہے کہ اس آیت کریمہ کے نزول کے بعد سیدنا جبرائیل امین علیہ السلام حاضرِ بارگاہ ہوئے اور عرض کی :”آپ کا رب فرماتا ہے کیا تم جانتے ہو کہ میں نے کیسے بلند کیا تمہارے لئے تمہارا ذکر ؟“ نبی کریم ﷺ نے جواب دیا ،”اللہ اعلم۔“ ارشاد ہوا :”اے محبوب میں نے تمہیں اپنی یادوں میں سے ایک یادکیا کہ جس نے تمہارا ذکر کیا بے شک اس نے میرا ذکر کیا ۔“
(ماخوذ من فتاویٰ رضویہ ،ج ۱۰،نصف آخر ،ص ۱۴۵)
حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ مسجد نبوی شریف میں منبر شریف پر کھڑے ہوکر نعتِ مصطفی ﷺ پڑھا کرتے تھے اور سننے والوں میں ہمارے آقا ومولیٰ ﷺ بھی شامل ہوتے تھے۔ آپ ﷺ فرمایا کرتے :”اے اللہ ! روح القدس کے ذریعے حسان کی مدد فرما۔“ ذوق میں اضافے کے لئے سیدنا حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کا ایک نعتیہ شعر ملاحظہ ہو، آپ فرماتے ہیں ،
خلقت مبراء من کل عیب کانک قد خلقت کماتشاء
ترجمہ:
- آپ سے بڑھ کر کوئی حسین کبھی میری آنکھ نے دیکھا ہی نہیں ،
- آپ سے بڑھ کر حسین وجمیل کسی عورت نے نہیں جنا،
- آپ ہر عیب سے پاک پیدا کئے گئے ہیں ،
- گویا کہ آپ کو ویسا ہی پیدا کیا گیا جیسا آپ چاہتے تھے ۔
(سبحان اللہ عزوجل )
اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی زبان نعتِ رسول ِ مقبول ﷺ میں استعمال کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین بجاہ النبی الامین ﷺ