کوئی شخص گھر، آفس، فیکٹری وغیرہ میں انفرادی طور پر نماز پڑھتا ہے اور قریب میں کوئی مسجد ہے جس سے اذان کی آواز آتی ہے، اور اس کے نماز شروع کرنے سے پہلے اذان ہو گئی ہے تو اذان و اقامت کے بغیر نماز پڑھنا درست ہے کوئی کراہت نہیں۔ اگر وہ ایسی جگہ موجود ہے، جہاں قریب میں کوئی مسجد بھی نہیں اور نہ ہی وہاں اذان کی آواز سنائی دیتی ہے، تو وہاں اذان و اقامت کے ساتھ نماز ادا کی جائے گی۔
اسی طرح اگر قریب میں مسجد تو ہے لیکن ابھی تک وہاں اذان نہیں ہوئی ہے تو اس صورت میں بھی اذان و اقامت دی جائے گی، کیونکہ ایسی جگہ اذان و اقامت دونوں کو ترک کر کے نماز پڑھنا مکروہ ہے۔
ہاں البتہ کسی نے اذان تو نہ دی، لیکن اقامت کہہ لی، تو اس صورت میں کراہت باقی نہیں رہے گی۔ مگر بہتر پھر بھی یہ ہے کہ اذان بھی کہے۔ لیکن یہ یاد رہے کہ جس شخص پر مسجد کی جماعت واجب ہو، تو بلا عذرِ شرعی جماعت ترک کرنا، ناجائز و گناہ ہے۔