روزے کی حالت میں عورت کو بوسہ دیا یا عورت کو بلا حائل چھوا یا ایسے کپڑے وغیرہ کے اوپر سے ہی چھوا جس سے بدن کی گرمی محسوس ہوئی اور پھر انزال ہو گیا، تو اس صورت میں روزہ ٹوٹ جائے گا۔
لیکن اگر ایسے موٹے کپڑے کے اوپر سے چھوا کہ بدن کی گرمی تو محسوس نہ ہوئی مگر انزال ہو گیا، تو اس صورت میں روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ البتہ اس صورت میں اگر انزال ہوتا ہے تو صرف قضا لازم ہو گی، کفارہ لازم نہیں ہو گا۔ ملتقی الابحر میں ہے:
ترجمہ: مرد نے عورت کا بوسہ لیا یا چُھوا اگر انزال ہو گیا تو روزہ ٹوٹ جائے گا۔
اس عبارت کی مزید وضاحت کے بارے میں مجمع الانہر میں ہے:
ترجمہ: چھونے کا یہ حکم ( انزال کی صورت میں روزے کا ٹوٹنا) اس وقت ہے کہ جب عورت کی جلد کو بغیر کسی حائل چیز کے چھوا ہو کیونکہ اگر مرد نے عورت کے جسم کو کپڑے کے اوپر سے چُھوا اور انزال ہو گیا تو روزہ اس وقت فاسد ہو گا جب اعضاء کی گرمی محسوس ہوئی ہو اور اگر کپڑا اتنا موٹا تھا کہ اعضاء کی گرمی محسوس نہیں ہوئی تو روزہ فاسد نہیں ہو گا۔
یہاں بیان کی گئی تمام صورتوں میں روزہ ٹوٹنے میں انزال کا پایا جانا ضروری ہے اور ان صورتوں میں روزے کی قضا لازم ہے، کفارہ لازم نہیں ہو گا۔ (1)
حوالہ جات
1↑ | مجمع الانھر فی شرح ملتقی الابحر، ج01، ص362،361، مطبوعہ کوئٹہ |
---|