قبرستان میں اپنے والد، والدہ، بھائی، رشتے دار، دوست وغیرہ کی قبر کے قریب ان کی بخشش و مغفرت کے لیے ہاتھ اٹھا کر دعا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اسی طرح کسی نیک بندے کی قبر پر ہاتھ اٹھا کر اللّٰہ پاک سے اپنے لیے سوال کرنا اور نیک بندے کو بطور وسیلہ پیش کرنے میں بھی کوئی حرج نہیں ہے۔
اب چاہے بندے کا رخ کسی بھی طرف ہو اس میں حرج نہیں کیونکہ دعا میں ہتھیلیوں کا قبلہ آسمان ہے۔ جیسا کہ حدیث شریف میں ہے :
رسو ل اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم اللہ پاک سے سوال کرو تو اپنی ہتھیلیوں کے پیٹ کے ذریعے سوال کرو، ان کی پشت کے ذریعہ سوال نہ کرو۔ (1)
اسی طرح قبرستان میں قبر کے پاس دعا کرنے کے متعلق حدیث پاک میں ہے: نبی اکرم ﷺ ایک میت کی تدفین سے فارغ ہوئے، تو اُس کے سر کی جانب کھڑے ہو کر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے فرمایا: اپنے بھائی کے لیے اللہ سے بخشش اور ثابت قدمی کا سوال کرو کہ ابھی اُس سے سوالات قبر ہونے والے ہیں۔ (2)