روزے کی حالت میں دانت سے یا منہ میں کسی بھی صورت میں خون نکل جائے تو اگر خون حلق تک نہ پہنچ سکے بلکہ اسے باہر ہی تھوک دیا جائے اور کلی کے ذریعے منہ پاک ہو جائے تو اس صورت میں روزے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، روزہ فاسد نہیں ہو گا کیونکہ خون اندر گیا ہی نہیں۔
اگر خون تھوک کے ساتھ حلق سے نیچے اتر جائے تو اگر خون تھوک سے زیادہ ہو یا تھوک کے برابر ہو تو روزہ ٹوٹ جائے گا اور اگر خون تھوک سے تو کم ہو مگر اس کا ذائقہ حلق میں محسوس تب بھی روزہ ٹوٹ جائے گا۔ ہاں البتہ اگر خون تھوک سے کم ہو اور اس کا ذائقہ حلق میں محسوس نہ ہو تو پھر روزہ فاسد نہیں ہو گا۔(1) واللہ اعلم
حوالہ جات
1↑ | ھذہ المسئلۃ ماخوذۃ عن بھار الشریعۃ عن ”الدرالمختار”، کتاب الصوم، باب ما یفسد الصوم و ما لا یفسدہ، ج 3، ص 421 |
---|