آپ کا سوال ہے کہ کیا عورتیں جانور ذبح کر سکتی ہیں؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ جی ہاں، مسلمان عورتیں جانور ذبح کر سکتی ہیں اور ان کا ذبیحہ حلال ہے۔
عورتوں کا جانور ذبح کرنا – شرعی حکم
دینِ اسلام کے کئی احکام ایسے ہیں جن میں مرد و عورت دونوں کو ایک ہی طرح کا درجہ دیا گیا ہے، ان احکامِ شرعیہ میں قربانی اور جانور ذبح کرنا بھی شامل ہے۔
جانور کا ذبح کرنا صرف مرد کے ساتھ خاص نہیں ہے۔ کوئی بھی مسلمان عورت قربانی یا قربانی کے علاوہ کوئی بھی جانور اپنے ہاتھ سے ذبح کر سکتی ہے اور عورت کے ہاتھ کا ذبیحہ حلال ہے۔
شرط یہ ہے کہ ذبح کرنے والی عورت جانور ذبح کرنا جانتی ہو اور صحیح طریقے سے ذبح کرے۔
فقہی حوالہ:
چنانچہ تنویر الابصار مع درِ مختار میں ہے:
یعنی ذبح کرنے والے کا مسلمان ہونا شرط ہے۔ اگرچہ ذابح عورت ہو یا ایسا بچہ ہو جو بسم اللہ پڑھ لیتا ہو اور ذبح کو جانتا ہو اور ذبح کرنے پر قادر بھی ہو۔
حوالہ جات
1↑ | تنویر الابصار مع الدر المختار، کتاب الذبائح، ج 09، ص 496-495، مطبوعہ کوئٹہ، ملتقطاً |
---|