اذان اور اقامت کے درمیان کتنا وقفہ دیا جائے؟
اتنا وقفہ دینا چاہیے جتنا قرآن مجید کی تین چھوٹی آیات یا ایک بڑی آیت پڑھنے میں لگتا ہے۔ یہ وقفہ کھڑے ہو کر ہو تو بہتر ہے، لیکن اگر بیٹھ کر کیا جائے تب بھی جائز ہے، البتہ بیٹھنا افضل کے خلاف ہے۔
عمومی طور پر مؤذن اذان کے بعد صلاۃ و سلام اور دعا پڑھتا ہے، تو اتنی مدت میں اتنا وقفہ خودبخود ہو جاتا ہے۔
زیادہ تاخیر کرنا کب مکروہ ہے؟
اگر اذان اور جماعت کے درمیان دو رکعت نماز کی مقدار یا اس سے زائد تاخیر کی جائے تو یہ مکروہِ تنزیہی ہے۔
اور اگر بلا کسی شرعی عذر (مثلاً بیماری یا سفر) کے اتنی تاخیر کی جائے کہ ستارے گتھ جائیں یعنی آسمان پر چھوٹے چھوٹے ستارے بھی چمکنے لگیں، تو یہ مکروہِ تحریمی اور گناہ ہے۔
سنتوں میں تاخیر کا حکم
یہ کراہت مغرب کی فرض نماز میں تاخیر کے اعتبار سے ہے۔ اگر فرض نماز جلدی ادا کر لی گئی ہو اور سنتوں میں تاخیر کی جائے تو کراہتِ تحریمی نہیں، مگر بغیر وجہ کے فرض کے بعد سنتوں میں تاخیر کرنا بھی مکروہِ تنزیہی ہے۔
لہٰذا بہتر یہی ہے کہ فرض اور سنت نمازیں بروقت ادا کی جائیں اور بلاعذر تاخیر سے بچا جائے۔