قربانی کے واجب ہونے کے لیے قربانی کی دیگر شرائط کے ساتھ ساتھ چونکہ مقیم ہونا یعنی مسافر نہ ہونا بھی شرط ہے۔
کیا مسافر پر قربانی واجب ہے؟
قربانی میں وجوب یا عدمِ وجوب میں آخری وقت کا اعتبار ہوتا ہے۔ لہٰذا اگر صاحبِ نصاب شخص آخری وقت میں مسافر ہو جاتا ہے تو قربانی اس پر واجب نہیں ہو گی۔
مسافر کی قربانی کے متعلق چند صورتیں:
- اگر کوئی شخص مسافر تھا، پھر بھی اس نے قربانی کر لی تو اس کی وہ قربانی نفلی شمار ہو گی۔
- لیکن اگر ایامِ قربانی کے اندر ہی وہ شخص مقیم ہو گیا اور اس میں قربانی کے وجوب کی دیگر شرائط بھی پائی جا رہی ہوں، تو اب اس شخص پر دوبارہ سے قربانی کی ادائیگی واجب نہیں ہو گی۔
فقہی حوالہ:
جیسا کہ رد المحتار وغیرہ کئی کتب میں لکھا ہوا ہے:
ترجمہ: ماتن علیہ الرحمۃ نے اس بات کا افادہ فرمایا کہ وجوب کو پورے وقت میں وسعت دی گئی ہے، نہ کہ متعین وقت میں اور اس میں اصل (قانون) یہ ہے کہ جو چیز اس طرح واجب ہو کہ وجوب کا وقت متعین ہو کہ جس میں اسے ادا کیا جائے یا آخری وقت میں اس کی ادائیگی متعین ہو۔ متاخرین نے فرمایا: اس پر (مسافر قربانی کرنے کے بعد مقیم ہو گیا) دوبارہ قربانی لازم نہیں ہو گی اور ہم اسی کو (فتوے کے لیے) لیتے ہیں۔ (1)
حوالہ جات
1↑ | رد المحتار علی الدر المختار، ج9، ص525، مطبوعہ پشاور |
---|