ایسا بیل جس کی عمر اسلامی اعتبار سے دو سال مکمل ہو اور اس میں قربانی سے مانع کوئی بھی عیب نہ ہو، تو اس کی قربانی بلا شبہ جائز ہے۔
کیا بیل کی قربانی جائز ہے؟
قربانی کے لیے جانور کی عمر کی شرائط:
صحیح مسلم میں حدیث پاک مروی ہے:
ترجمہ: تم قربانی میں مسنہ ذبح کرو۔ (1)
اور ’’ثنی‘‘ کی وضاحت کرتے ہوئے تحفۃ الفقہاء میں ارشاد فرمایا:
ترجمہ: اور فقہاء کے نزدیک اونٹ میں سے ثنی وہ ہے جس کی عمر پانچ سال ہو اور گائے میں سے جس کی عمر دو سال ہو اور بکری میں سے جس کی عمر ایک سال ہو۔ (2)
لہٰذا جب گائے یعنی مادہ کی قربانی جائز ہے تو بیل یعنی نر کی بھی قربانی جائز ہوگی۔