تادم تحریر پاکستان کی تاریخ میں آنیوالے سب سے بڑے خوفناک زلزلے کے بارے میں کچھ عرض کرتا ہوں، بروز ہفتہ تین رمضان المبارک ۱۴۲۶ھ (8.10.2005) صبح تقریباً 8.45بجے پاکستان کے مشرِقی حصے میں خوفناک زلزلہ آیا۔ جس میں سرحد و کشمیر کا ایک بہت بڑا حصہ نیز پنجاب کا بھی کچھ حصہ متأثر ہوا۔
ایک اطلاع کے مطابق دو لاکھ سے زائد افراد اس میں فوت ہوئے اور صحیح بات یہ ہے کہ مرنے والوں کی تعداد کس کو پتا ہے! پورے پورے گاؤں، مکمل بستیاں اور کئی شہر تہس نہس ہو کر ملبے کا ڈھیر بن گئے، پہاڑ کے پہاڑ زمین سے اکھڑ کر آبادیوں پر الٹ گئے، نہ جانے کتنے ہنستے بولتے انسان یکایک زندہ دفن ہو گئے۔ ان سب کی گنتی کون اور کس طرح کر سکتا ہے! گناہ کرتے ہوئے کاش! اسی زلزلے کو پیش نظر رکھنے کا ہمارا ذہن بن جائے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ گناہ کے دوران ہی اچانک زلزلہ آ جائے اور چشم زدن میں ہمارا ”کچومر“ بن جائے! ہم اللہ عزوجل سے عافیت کے طلبگار ہیں۔
ناچ رنگ کی محفل جاری تھی کہ۔۔۔
کہتے ہیں،اسی تاریخ کو اسلام آباد کی پرشکوہ عمارت ”مارگلہ ٹاور“ میں کچھ مغرِبی تہذیب کے دلداہ مسلمانوں نے یہود ونصاریٰ کے ساتھ مل کر معاذاللہ احترام رمضان المبارک کو بالائے طاق رکھ کر شراب پی کر خوب ناچ رنگ کی محفل برپا کی ۔ یہ لوگ اپنی عاقبت کے انجام سے بالکل بے خبر گناہوں کے ان گھنونے کاموں میں ابھی مشغول تھے کہ اچانک خوفناک زلزلہ آیا اور اس نے عیش پرستوں کی تمام ترشاد کامیو ں اور خر مستیوں کو خاک میں ملا کر رکھ دیا! ؎
یاد رکّھو! موت اچانک آئیگی
ساری مستی خاک میں مل جائیگی
زلزلہ گناہوں کی وجہ سے آتا ہے
عزیز ساتھیو! زلزلہ کا اصلی باعث آدمیوں کے گناہ ہیں۔ (1) آہ! آج کل گناہوں کا زور دار سیلاب ہے، خود برائیوں سے بچنا تو ایک طرف رہا، نیکیاں کرنے اور سنّتوں پر عمل کرنے والوں کیلئے بھی گویا زمین تنگ کر دی گئی ہے!آہ! اسی دن کچھ لوگ طرح طرح کے گناہوں میں مشغول تھے کہ یکا یک خوفناک زلزلہ آیا اور اس نے ہمارے وطن عزیز پاکستان کے مشرقی حصے کو اجاڑ کر رکھ دیا۔
زندہ بچّی پریشرککر میں ابال دی!
کہتے ہیں، کشمیر کے کسی علاقہ میں ایک شخص جس کی 5 بچّیاں تھیں، چھٹی بار ولادت ہونے والی تھی۔ اس نے ایک دن اپنی بیوی سے کہا کہ اگر اب کی بار بھی تو نے بچّی کو جنا تو میں تجھے نو مولود بچّی سمیت قتل کر دوں گا۔ رمضان المبارک کی تیسری شب ایک بار پھر بچّی ہی کی ولادت ہوئی ۔صبح کے وقت بچی کی ماں کی چیخ و پکا ر کی پرواہ کئے بِغیر اس بے رحم باپ نے معاذ اللہ اپنی پھول جیسی زِندہ بچی کو اٹھا کر پریشرککر میں ڈال کر چولہے پر چڑھا دیا ۔ یکایک پریشر ککر پھٹا اور ساتھ ہی خوفناک زلزلہ آ گیا! دیکھتے ہی دیکھتے وہ ظالم شخص زمین کے اندر زندہ دھنس گیا۔ بچی کی ماں کو زخمی حالت میں بچا لیا گیا اور غالباً اسی کے ذرِیعے اس درد ناک قصّے کا انکشاف ہوا۔
کٹا ہوا سر
اسلام آبادکے زلزلہ زدہ مارگلہ ٹاور کے ملبہ میں سے ایک شخص کا کٹا ہوا سر ملا، دھڑ نہ مل سکا، بعض افراد نے سر کو پہچان کر بتایا کہ یہ بد نصیب شخص جب اذان شروع ہوتی تو گانوں کی آواز مزید اونچی کر لیتا تھا۔“
عزیز ساتھیو! اس خوفناک زلزلے نے پاکستان کے مشرِقی حصے میں یعنی پنجاب کے بعض مقامات کے علاوہ کشمیر اور صوبہ سرحد میں بے حد تباہی مچائی ، لاکھوں افراد مارے گئے اور زخمیوں کا تو کوئی شمار ہی نہیں۔ اللہ پاک ہمیں عبرت حاصل کرنے اور گناہوں سے پکی سچی کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
حوالہ جات
1↑ | فتاوٰی رضویہ ج ۲۷ ص ۹۳ |
---|