انبیاء علیہم السلام کے مراتب (1) میں فرق ہے۔ بعضوں کے رتبے بعضوں سے اعلیٰ ہیں۔ سب سے بڑا رتبہ ہمارے آقا و مولیٰ سیّد الانبیاء (2) محمد مصطفی ﷺ کا ہے۔ حضور ﷺ خاتِم النبیّین ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے نبوت کا سلسلہ حضور ﷺ پر ختم فرما دیا۔ حضور ﷺ کے بعد کسی کو نبوت نہیں مل سکتی۔ جو شخص حضور ﷺ کے بعد کسی کو نبوت ملنا جائز سمجھے وہ کافر ہو جاتا ہے۔
تمام انبیاء علیہم السلام کو جو کمالات جدا جدا عنایت ہوئے وہ سب اللہ تعالیٰ نے حضور ﷺ کی ذات عالی میں جمع فرما دیے اور حضور ﷺ کے خاص کمالات بہت زائد ہیں۔ حضور ﷺ اللہ تعالیٰ کے محبوب ہیں۔ خدا کی راہ انبیاء علیہم السلام ہی کے ذریعے ملتی ہے اور انسان کی نجات کا دارو مدار انہیں کی فرمانبرداری پر ہے۔
آپ نے جو انبیاء علیہ السلام کے مراتب اور کمالات مین کہا کہ تمام انبیاء کے کمالات نبی ﷺ کی ذات مین جمع کردیے گئے تھے تو اس بات کی کیا دلیل ہے کیا قران و حدیث سے ثابت کیا جاسکتا ہے۔۔ کیونکہ قران کہتا ہے ہم نے بعض رسولون کو بعض پر فضیلت بخشی۔۔۔