جانور قربانی کا ہو یا نہ ہو، بہر صورت کپورے کھانا حرام، ناجائز اور گناہ ہے۔
ہمارے ہاں ہوٹلوں پر بڑی تعداد میں یہ تیار کیے جاتے ہیں اور لوگ اس میں مبتلا ہیں۔ تو ان کو خدا کا خوف کرنا چاہیے اور اس گناہ سے باز آنا چاہیے۔ اور ہوٹل والے بھی اس حرام کام سے باز آجائیں کہ ایک دوسرے کو گناہوں کی طرف بلا رہے ہوتے ہیں۔
قرآنی حکم
اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:
ترجمہ: “اور گناہ اور زیادتی پر باہم مدد نہ کرو۔” (1)
حدیث مبارکہ کا حوالہ
نبی کریم ﷺ نے حدیثِ مبارک میں جانور کے جن سات اجزاء کے کھانے کو مکروہ فرمایا، اُن میں سے کپورے بھی ہیں۔ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے:
ترجمہ: “رسول اللہ ﷺ بکری کی سات چیزوں کو مکروہ قرار دیتے تھے: پتہ، مثانہ، شرمگاہ، ذکر، کپورے، غدود اور خون۔” (2)