نویں ذی الحجہ کی فجر سے لے کر تیرہویں ذی الحجہ کی عصر تک ہر فرض نماز کے بعد کہ جو جماعت مستحبہ کے ساتھ ادا کی جائے، ایک بار بلند آواز سے تکبیر کہنا واجب ہے، اسے تکبیرِ تشریق کہتے ہیں۔ تکبیر تشریق یہ ہے:
تکبیر تشریق سلام کے فوراً بعد پڑھنا واجب ہے اور جو مسبوق ہو یعنی جو جماعت میں دیر سے شامل ہوا اور اس کی چند رکعتیں رہ گئیں، اس کے لئے حکم یہ ہے کہ وہ اپنی بقیہ رکعتیں پڑھ کر جب سلام پھیرے، اس وقت تکبیر کہے، اس پر بھی تکبیر کہنا واجب ہے۔
ان ایام تشریق میں اسی سال کے ایّام تشریق کی قضا نمازوں کو جماعت کے ساتھ ادا کیا جائے تو اس صورت میں بھی تکبیر تشریق پڑھنا واجب ہے۔
تکبیر تشریق کب اور کس پر واجب ہے؟ اس سے متعلق تنویر الابصار مع الدر المختار میں ہے:
یعنی ایامِ تشریق میں ہر اس فرض نماز کے بعد تکبیرِ تشریق پڑھنا واجب ہے کہ جسے جماعت مستحبہ کے ساتھ ادا کیا جائے، یونہی اسی سال کے انہی ایام تشریق کی قضا نماز جب جماعت کے ساتھ ادا کی جائے، تو اس قضا نماز کے بعد بھی تکبیر تشریق پڑھنا واجب ہے کہ ابھی اس تکبیر کا وقت باقی ہے، اس کا حکم قربانی کی مثل ہے۔