احرام کی حالت میں عورت کے لیے شرعی پردہ کا مسئلہ ایک حساس اور اہم فقہی موضوع ہے۔
کیا چہرہ چھپانا ضروری ہے؟
عورت جب حالتِ احرام میں ہو تو چہرہ کھلا رکھنا شرعاً ضروری ہے، کیونکہ چہرے کو چھپانے کی ایسی صورت کہ کپڑا یا نقاب چہرے کو مس کرے، وہ عورت کے لیے حرام ہے۔
پردے کا شرعی طریقہ
اگر حالت احرام میں عورت کو اجنبی مردوں سے پردہ کرنا ہو تو وہ چہرے سے ہٹا ہوا پردہ اختیار کرے، جیسے:
- پنکھے یا گتے سے چہرے کے سامنے آڑ کرلے،
- نقاب یا دوپٹے کو چہرے سے تھوڑا فاصلہ دے کر لٹکایا جائے تاکہ کپڑا چہرے کو نہ لگے۔
چہرہ چھپ جائے تو کفارہ کب لازم آتا ہے؟
فقہی تفصیل کے مطابق اگر چہرہ مکمل یا چوتھائی حصہ سے زیادہ چھپ جائے تو:
- 12 گھنٹے (چار پہر) تک لگا رہے ➤ دم لازم ہوگا۔
- 12 گھنٹے سے کم چھپا رہے ➤ صدقہ لازم ہوگا۔
اگر چوتھائی حصہ سے کم چہرہ چھپے:
- 12 گھنٹے تک ➤ صدقہ لازم
- 12 گھنٹے سے کم ➤ کوئی کفارہ نہیں
غلطی سے دوپٹہ چہرے کو لگ جائے تو؟
اگر دوپٹہ اوڑھتے ہوئے آدھا چہرہ چھپ گیا اور فوراً ہٹا دیا تو ایک صدقہ فطر دینا لازم ہوگا۔
جان بوجھ کر چہرہ چھپانے کا حکم
اگر عورت جان بوجھ کر احرام کی حالت میں چہرہ چھپاتی ہے تو وہ گناہ گار ہوگی اور اس پر توبہ کرنا واجب ہے۔
خلاصہ
احرام کی حالت میں عورت کے لیے چہرہ کھلا رکھنا واجب ہے، البتہ پردے کے لیے چہرے سے جدا کوئی آڑ بنانا جائز ہے۔ کپڑا چہرے کو لگ جائے تو وقت کی مقدار پر کفارہ یا دم لازم ہوتا ہے۔