عورت کی نوکری کے لیے پانچ شرعی شرائط
- کپڑے باریک نہ ہوں جن سے جسم کا کوئی حصہ چمکے، جیسے بال، کلائی وغیرہ۔
- کپڑے تنگ یا چست نہ ہوں جو جسم کی ساخت ظاہر کریں۔
- بال، گلا، پیٹ، کلائی یا پنڈلی کا کوئی حصہ ظاہر نہ ہوتا ہو۔
- کبھی بھی کسی نامحرم مرد کے ساتھ تنہائی نہ ہو، چاہے مختصر وقت کے لیے ہو۔
- کام کی جگہ یا سفر میں کسی فتنے کا خطرہ نہ ہو۔
مردوں سے بے تکلفی اور زینت ظاہر کرنا
اگرچہ عورت برقعہ پہن کر آجائے لیکن وہ مردوں سے بے تکلفی اختیار کرے تو فتنے میں مبتلا ہو سکتی ہے۔ اجنبی مردوں سے میل جول یا زینت کا اظہار شرعاً ممنوع ہے۔ اگر عزت پر حرف آنے کا خدشہ ہو تو ایسی نوکری سے بچنا واجب ہے۔
بغیر محرم شرعی سفر پر جانا
اگر عورت کو ایسی نوکری کرنا پڑے جس میں 92 کلومیٹر یا اس سے زیادہ کا شرعی سفر بغیر محرم یا شوہر کے کرنا پڑے، تو یہ بھی ناجائز و حرام ہے۔
حرام کام کی نوکری مرد و عورت دونوں کے لیے ناجائز
جو کام خود حرام ہو، جیسے سودی لین دین، رشوت، یا بے پردگی، تو اس کی نوکری مرد ہو یا عورت، دونوں کے لیے حرام ہے۔
احادیث کی روشنی میں پردے کی تاکید
ترجمہ: دوزخیوں کی دو جماعتیں ایسی ہیں جنہیں میں نے (اپنے زمانے میں) نہیں دیکھا… ایک جماعت ایسی عورتوں کی ہوگی جو بظاہر کپڑے پہنے ہوں گی لیکن حقیقت میں ننگی ہوں گی۔ یہ جنت میں داخل نہ ہوں گی اور نہ ہی اس کی خوشبو پائیں گی۔ (1)
ترجمہ: عورت (تمام کی تمام) چھپانے کی چیز ہے۔ (2)
مردوں کو اجنبی عورتوں سے دور رہنے کا حکم
ترجمہ: اجنبی عورتوں کے پاس جانے سے بچو۔ (3)