پوری ایک مُشت داڑھی رکھنا واجب ہے اور داڑھی منڈانا یا ایک مٹھی سے کم کروانا دونوں حرام وگناہ ہیں۔
داڑھی منڈانے والے کے پیچھے نماز کا حکم
جو شخص داڑھی منڈائے یا ایک مشت سے کم کروائے تو ایسا شخص فاسقِ معلن ہے۔ اور اس کو امام بنانا گناہ ہے اور اس کے پیچھے نماز ادا کرنا مکروہ تحریمی ناجائز و گناہ ہے۔ اور جس نے اس کے پیچھے پڑھ لی ہو تو اس نماز کا اعادہ یعنی اس کو دوبارہ ادا کرنا واجب ہے۔
فقہی دلائل:
فتاویٰ رضویہ میں داڑھی کے متعلق لکھا ہوا ہے:
”داڑھی منڈانا اور کُتَروا کر حدِ شرع سے کم کرانا دونوں حرام و فسق ہیں اور اس کا فسق باِلاِعلان ہونا ظاہر کہ ایسوں کے منہ پر جلی قلم سے فاسق لکھا ہوتا ہے اور فاسقِ مُعلِن کی امامت ممنوع و گناہ ہے “ (1)
فقہ حنفی کی معروف کتاب غُنیۃ المستملی میں لکھا ہوا ہے:
یعنی اگر کسی فاسق کو مقدم کیا تو وہ گناہگار ہوں گےاس بناء پر کہ فاسق کو مقدم کرنا مکروہ تحریمی ہے۔ (2)