عوام میں جو مشہور ہے کہ قے ( الٹی ) آنے سے مطلقا روزہ ٹوٹ جاتا ہے یہ غلط فہمی ہے۔
بلکہ روزے کی حالت میں قے آئے تو اس کی وجہ سے روزہ ٹوٹنے یا نہ ٹوٹنے کے حوالے سے دو اصول ہیں۔
اگر قصداً یعنی جان بوجھ کر قے کرتا ہے تو اس کی وجہ سے روزہ ٹوٹنے کے تین شرائط ہیں:
- منہ بھر ہو یعنی جسے منہ میں روکنا دشوار ہو
- روزہ دار ہونا یاد ہو
- قے یعنی الٹی کھانے، پانی، صفراء یا خون کی ہو، بلغم کی نہ ہو
اگر بلا اختیار قے آئے تو اس کی وجہ سے روزہ ٹوٹنے کی مندرجہ ذیل شرائط ہیں:
- منہ بھر ہو
- بندہ جان بوجھ کر خود ہی اس کو واپس حلق میں لوٹائے۔