ﷲ پاک نے شوہروں کو بیویوں پر حاکم بنایا ہے اور بہت بڑی بزرگی دی ہے۔ اس لئے ہر عورت پر فرض ہے کہ وہ اپنے شوہر کا حکم مانے اور خوشی خوشی اپنے شوہر کے ہر حکم کی تابعداری کرے۔ کیونکہ اﷲ پاک نے شوہرکا بہت بڑا حق بنایا ہے اور شوہر کے حقوق مقرر کیے ہیں۔ یاد رکھو کہ اپنے شوہر کو راضی و خوش رکھنا بہت بڑی عبادت ہے اور شوہر کو نا خوش اور ناراض رکھنا بہت بڑا گناہ ہے۔ رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا کہ ”اگر میں خدا کے سوا کسی دوسرے کے لئے سجدہ کرنے کا حکم دیتا تو میں عورتوں کو حکم دیتا کو وہ اپنے شوہروں کو سجدہ کیا کریں۔“(1)
جنتی عورت
اور رسول اﷲ ﷺ نے یہ بھی فرمایا ہے کہ ”جس عورت کی موت ایسی حالت میں آئے کہ مرتے وقت اس کا شوہر اس سے خوش ہو وہ عورت جنت میں جائے گی۔“(2) اور یہ بھی فرمایا کہ ”جب کوئی مرد اپنی بیوی کو کسی کام کے لئے بلائے تو وہ عورت اگر چہ چولھے کے پاس بیٹھی ہو اس کو لازم ہے کہ وہ اٹھ کر شوہر کے پاس چلی آئے۔“ (3)
حدیث شریف کا مطلب یہ ہے کہ عورت چاہے کتنے بھی ضروری کام میں مشغول ہو مگر شوہر کے بلانے پر سب کاموں کو چھوڑ کر شوہر کی خدمت میں حاضر ہو جائے۔ اور رسول اﷲ ﷺ نے عورتوں کو یہ بھی حکم دیا کہ ”اگر شوہر اپنی عورت کو یہ حکم دے کہ پیلے رنگ کے پہاڑ کو کالے رنگ کا بنادے اور کالے رنگ کے پہاڑ کو سفید بنادے تو عورت کو اپنے شوہر کا یہ حکم بھی بجا لانا چاہے۔“ (4)
حدیث کا مطلب یہ ہے کہ مشکل سے مشکل اور دشوار سے دشوار کام کا بھی اگر شوہر حکم دے تو جب بھی عورت کو شوہر کی نافرمانی نہیں کرنی چاہے بلکہ اس کے ہر حکم کی فرماں برداری کے لئے اپنی طاقت بھر کمر بستہ رہنا چاہے اور رسول اﷲ ﷺ کا یہ بھی فرمان ہے کہ ”شوہر بیوی کو اپنے بچھونے پر بلائے اور عورت آنے سے انکار کردے اور اس کا شوہر اس بات سے ناراض ہو کر سورہے تو رات بھر خدا کے فرشتے اس عورت پر لعنت کرتے رہتے ہیں۔“(5)
شوہر کے حقوق
پیاری بہنو! ان حدیثوں سے سبق ملتا ہے کہ شوہر کا بہت بڑا حق ہے اور ہر عورت پر اپنے شوہر کا حق ادا کرنا فرض ہے. شوہر کے حقوق بہت زیادہ ہیں ان میں سے نیچے لکھے ہوے چند حقوق بہت زیادہ قابل لحاظ ہیں۔
- عورت بغیر اپنے شوہر کی اجازت کے گھر سے باہر کہیں نہ جائے نہ اپنے رشتہ داروں کے گھر نہ کسی دوسرے کے گھر۔
- شوہر کی غیر موجودگی میں عورت پر فرض ہے کہ شوہر کے مکان اور مال و سامان کی حفاظت کرے اور بغیر شوہر کی اجازت کسی کو بھی نہ مکان میں آنے دے نہ شوہر کی چھوٹی بڑی چیز کسی کو دے۔
- شوہر کا مکان اور مال و سامان یہ سب شوہر کی امانتیں ہیں اور بیوی ان سب چیزوں کی امین ہے اگر عورت نے اپنے شوہر کی کسی چیز کو جان بوجھ کر برباد کردیا تو عورت پر امانت میں خیانت کرنے کا گناہ لازم ہوگا اور اس پر خداکا بہت بڑا عذاب ہوگا۔
- عورت ہر گز ہر گز کوئی ایسا کام نہ کرے جو شوہر کو ناپسند ہو۔
- بچوں کی نگہداشت ‘ ان کی تربیت اور پرورش خصوصاََ شوہر کی غیر موجودگی میں عورت کے لئے بہت بڑا فریضہ ہے۔
- عورت کو لازم ہے کہ مکان اور اپنے بدن اور کپڑوں کی صفائی ستھرائی کا خاص طور پر دھیان رکھے۔ پھوہڑ میلی کچیلی نہ بنی رہے بلکہ بناؤ سنگھار سے رہا کرے تاکہ شوہر اس کودیکھ کر خوش ہو جائے۔
شوہر کی خوشی
حدیث شریف میں ہے کہ ”بہترین عورت وہ ہے کہ جب شوہر اس کی طرف دیکھے تو وہ اپنے بناؤ سنگھار اور اپنی اداؤں سے شوہر کا دل خوش کردے اور اگر شوہر کسی بات کی قسم کھا جائے تو وہ اس قسم کو پوری کردے اور اگر شوہر غائب رہے تو وہ اپنی ذات اور شوہر کے مال میں حفاظت اور خیر خواہی کا کردار ادا کرتی رہے۔“(6)
حوالہ جات
1↑ | جامع الترمذی، کتاب الرضاع (۱۰)باب ماجاء فی حق الزوج علی المرأۃ ، رقم ۱۱۶۲،ج۲،ص۳۸۶ |
---|---|
2↑ | سنن ابن ماجہ، کتاب النکاح ،۴۴۔باب حق الزوج علی المرأۃ ، رقم ۱۸۵۴،ج۲،ص۴۱۲ |
3↑ | جامع الترمذی ، کتاب الرضاع، باب ماجاء فی حق الزوج علی المرأۃ (ت:۱۰) رقم ۱۶۶۳،ج۲،ص۳۸۶ |
4↑ | سنن ابن ماجہ ، کتاب النکاح ، ۴/۴۔باب حق الزوج علی المرأۃ ، رقم ۱۸۵۲،ج۲،ص۴۱۱ |
5↑ | صحیح مسلم، کتاب النکاح ، باب تحریم امتناعھا من فراش زوجھا، رقم ۱۴۳۶،ص۷۵۳ |
6↑ | سنن ابن ماجہ ، کتاب النکاح، باب فضل النساء ، رقم ۱۸۵۷،ج۲،ص۴۱۴ |
Kindly jo hadees Share karty Hain book Name And Hadees Number likh diya karain
G Already diya hua hai. Aapko har paragraph ke aakhir mein ek number mily ga us par click karen gay to wo aapko usi Hadees kay hawala par le aaye ga.
Agar aap puri tehreer kay hawalay ek sath dekhna chahty hen to tehreer k end mein aapko “Hawala Jaat” key naam sey ek section mil jaye ga. Shukria