عشاقِ رسول ﷺ نے رسولِ کریم ﷺ سے نسبت رکھنے والی ہر ہر چیز کے ذکر کو محفوظ کرنے کی کوشش کی ہے۔
اسی وجہ سے سیرت کی کتابوں میں جہاں سرکارِ دو عالَم ﷺ کی مبارک سیرت کے انوار نظر آتے ہیں، وہیں آپ سے نسبت رکھنے والی اشیاء مثلاً برتن، نعلین (یعنی مبارک چپل)، استعمال کی دیگر اشیاء، خُدام اور سواریوں کا بھی ذکر ملتا ہے۔
رسول اللہ ﷺ کو گھوڑے پسند تھے، اور آپ ﷺ نے مختلف گھوڑوں پر سوار ہو کر غزوات میں شرکت فرمائی۔ ان گھوڑوں کا مختصر تعارف درج ذیل ہے:
نبی کریم ﷺ کے معروف گھوڑے
- سَکْب: یہ پہلا گھوڑا تھا جو آپ ﷺ کی ملکیت میں آیا۔ آپ نے اسے بنو فَزارہ کے ایک شخص سے دس اوقیہ میں خریدا تھا۔ غزوہ اُحُد میں آپ ﷺ اسی پر سوار ہوئے۔
- سَبْحَہ: ایک اعرابی سے خریدی گئی گھوڑی، جو دوڑ میں سبقت لے گئی۔
- لِزَاز: مصر کے حکمران مُقَوقِس نے تحفہ دیا۔ سیاہ رنگت کی وجہ سے پسندیدہ تھا۔
- بَحْر: یمن سے آئے تاجروں سے خریدا گیا گھوڑا، دوڑ میں سبقت لیتا تھا۔
- المُرْتَجِز: وہی گھوڑا جس کی گواہی پر حضرت خزیمہ رضی اللہ عنہ کی گواہی کو دو مردوں کے برابر قرار دیا گیا۔
- ظَرِب: حضرت چفروہ بن عمرو جذامی رضی اللہ عنہ کا تحفہ۔
- لُحَیْف: عامر بن مالک عامری نے تحفہ دیا۔
- وَرْد: تمیم داری رضی اللہ عنہ نے تحفہ دیا۔
- مِرْوَاح: حضرت مرداس بن مؤیلک رضی اللہ عنہ نے وفد کے ساتھ آ کر تحفہ پیش کیا۔
دیگر منقول گھوڑے
سیرت کی مختلف کتب میں درج ذیل گھوڑوں کا بھی ذکر ملتا ہے:
- یَعْبُوْب
- ذُواللِمّہ
- ذُوالْعُقّال
- سِرحَان
- طِرْف
- مِرْتَجَل
- سِجْل
- مُلاوِح
- مَنْدُوْب
- نَجِیْب
- یَعْسُوْب
نتیجہ
ان مبارک گھوڑوں کے ذریعے ہمیں نہ صرف نبی کریم ﷺ کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو جاننے کا موقع ملتا ہے، بلکہ ان جانوروں سے محبت بھی حضور ﷺ کی محبت کا حصہ ہے۔ ان کا ذکر سیرت کا اہم باب ہے جو عشاقِ مصطفیٰ ﷺ کے دلوں کو روشنی عطا کرتا ہے۔ (1) (2) (3) (4)