آپ نے پوچھا ہے کہ اگر جانور کا ایک کپورا نہ ہو تو اس کی قربانی کا کیا حکم ہے، تو اس کا جواب یہ ہے کہ ایسے جانور کی قربانی جائز ہے۔
اگر جانور کا ایک کپورا نہ ہو تو قربانی کا حکم
اگر کسی بکرے کے دونوں کپورے اور عضوِ تناسل بھی کاٹ لیے جائیں، تو بھی فقہائے کرام نے ایسے بکرے کی قربانی کرنے کو جائز قرار دیا ہے۔ لہٰذا اگر بکرے کا ایک ہی کپورا نکالا گیا ہو، تو اس کی قربانی تو بدرجہ اولیٰ (بہت زیادہ) جائز ہو گی۔ ایسا اس لیے ہے کیونکہ خصی بکرے میں کپوروں کو کاٹنا، عیب نہیں ہے جس کی وجہ سے قربانی ناجائز ہو۔
بہار شریعت کا حوالہ:
اس حوالے سے بہار شریعت میں لکھا ہے:
“خصی یعنی جس کے خصیے نکال لیے گئے ہیں یا مجبوب یعنی جس کے خصیے اور عضو تناسل سب کاٹ لیے گئے ہوں، ان کی قربانی جائز ہے۔”
حوالہ جات
1↑ | بہار شریعت، حصہ 15، جلد 3، صفحہ 342، مکتبۃ المدینہ |
---|