مچھلی کے سِوا پانی کا ہر جانور حرام ہے اور چونکہ کیکڑا مچھلی نہیں، لہٰذا کیکڑا کھانا بھی حرام ہے۔
کیکڑا کھانے کا حکم
پانی کی حرام مخلوق اور تمام حشرات الارض کا بطورِ غذا کھانا حرام ہے کہ یہ خبائث میں سے ہیں، اسی طرح جس دوا میں ریگ ماہی کے اجزاء ملائے گئے ہوں، اس دوائی کا کھانا بھی ناجائز و حرام ہے کہ جب حرام چیز کے اجزاء کسی حلال چیز میں اس طرح ملا دیئے جائیں کہ اب ان میں تمییز ممکن نہ رہے تو یہ اجزاء حلال چیز کو بھی حرام کردیں گے اور حرام چیز بطورِ دوا کھانا، ناجائز و حرام ہے۔
فقہی حوالہ
علامہ عبد الغنی الدمشقی الحنفی علیہ رحمۃ اللہ القوی لکھتے ہیں:
ترجمہ: “تمام حشرات کا کھانا حرام ہے، خواہ وہ حشرات تری کے ہوں یا خشکی کے۔ جیسے مینڈک، کچھوا، کیکڑا اور چوہا۔” (1)
حوالہ جات
1↑ | اللباب فی شرح الکتاب، ج03، ص230، المکتبۃ العلمیہ، بیروت |
---|