آپ نے پوچھا ہے کہ اگر جانور کے کان میں چیرا لگا ہو تو قربانی کا کیا حکم ہے۔ اس کا جواب یہ ہے کہ اس میں تفصیل ہے، جس کی وضاحت ذیل میں کی گئی ہے۔
جانور کے کان میں چیرا لگا ہو تو قربانی کا حکم
مستحب یہ ہے کہ قربانی کے جانور کے کان، آنکھ، ناک، ہاتھ، پاؤں وغیرہ بالکل صحیح اور عیب سے سلامت ہوں۔ اگر تھوڑا سا عیب ہو تو قربانی مکروہ ہوگی، اور اگر زیادہ عیب ہو تو ناجائز ہوگی۔
کان میں چیرہ یا کٹ لگنے کی صورت:
- اگر جانور کا کان چِرا ہوا ہے یا کٹا ہوا ہے لیکن کان کی تہائی سے زیادہ نہیں کٹا، تو ایسے جانور کی قربانی ہو جائے گی، مگر مکروہ تنزیہی (خلافِ اولیٰ) ہے۔
- اور اگر چیرا لگانے کے سبب ایک تہائی سے زیادہ کان کٹا ہوا ہے تو اس کی قربانی جائز نہیں ہوگی۔
جامع صغیر کا حوالہ:
جامع صغیر میں ہے:
ترجمہ: اگر جانور کی دم یا کان یا چکی کا ایک تہائی یا اس سے کم حصہ کٹا ہوا ہو، تو اس کی قربانی جائز ہے اور اگر ایک تہائی سے زیادہ حصہ کٹا ہو، تو اس جانور کی قربانی جائز نہیں ہے۔
حوالہ جات
| 1↑ | الجامع الصغیر، کتاب الذبائح، ص473، مطبوعہ عالم الکتب، بیروت |
|---|