اگر آپ کے کھیت یا باغ کو آدھا سال ٹیوب ویل سے (جہاں پانی پر خرچ آتا ہے) اور آدھا سال چشمے سے (جہاں پانی پر خرچ نہیں آتا) سیراب کیا گیا ہے، تو اس کی زکاۃ کا حکم درج ذیل ہے:
عشر (پیداوار کی زکاۃ) کا حکم:
- اگر اکثر مدت (یا آدھی مدت) بارش یا چشمے کے پانی سے سیراب ہوا:
- اس صورت میں کھیت کی پیداوار کا دسواں حصہ (عشر) زکاۃ میں دینا ضروری ہوگا۔
- اگر اکثر مدت (یا آدھی مدت) ٹیوب ویل (خرچ والے پانی) سے سیراب ہوا:
- اس صورت میں پیداوار کا بیسواں حصہ (نصف عشر) زکاۃ میں دینا ضروری ہوگا۔
یہ حکم ان زمینوں کے لیے بھی ہے جہاں سال میں دو یا تین مختلف فصلیں لگائی جاتی ہیں اور ان کی پیداوار ایک ہی بار حاصل ہوتی ہے، یا جو کھیت/باغ پورے سال میں ایک بار پیداوار دیتے ہیں۔
عشر کب نکالنا ہے؟
- عشر نکالنے کا کوئی وقت مقرر نہیں ہے، جب بھی پیداوار حاصل کی جائے گی، اسی وقت اس کا عشر یا نصف عشر ادا کرنا واجب ہوگا۔
اخراجات اور مستحقین:
- عشر یا نصف عشر فصل پر ہونے والے اخراجات نکالنے سے پہلے ادا کیا جائے گا۔
- یہ رقم کسی بھی شرعی فقیر کی ملکیت میں دے دی جائے گی۔