حضرت صہیب رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے تاجدار مدینہ ﷺ کے لئے تھوڑا سا کھانا پکایا اوردعوت عرض کرنے کے لئے حاضر ہوا تو آپ ﷺ صحابہ کرام علیھم الرضوان کے ساتھ تشریف فرما تھے۔ مارے شرم کے کچھ عرض نہ کر سکا اورخاموش کھڑا رہا۔ سرکار نامدار ﷺ نے میری طرف دیکھا میں نے اشارہ سے کھانے کے لئے چلنے کی التجاء کی، فرمایا ، اور یہ لوگ ؟ میں نے عرض کی، نہیں۔ سرکار ﷺ خاموش ہو گئے اور میں اسی مقام پر کھڑا رہا۔
حضورِ انور ﷺ نے پھر میری طرف نظر فرمائی ۔ میں نے اسی طرح پھر اشارۃً عرض کی۔ فرمایا، یہ لوگ ؟ میں نے عرض کی، نہیں۔ دوسری یا تیسری مرتبہ کے جواب میں میں نے عرض کی، “بہت اچّھا” یعنی ان کو بھی لے چلئے اور ساتھ یہ بھی عرض کر دی کہ صرف تھوڑا سا کھانا آپ ﷺ ہی کے لئے پکایا ہے۔ شاہ خیرالانام ﷺ ان تمام صحابہ کرام علیھم الرضوان کے ساتھ تشریف لائے ، سب نے اچّھی طرح کھایا اور کھانا پھر بھی بچ رہا۔(1)
اللہ پاک کی ان پر رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔
یہ سُن کرسخی آپ کا آستانہ ،ہے دامن پَسارے ہوئے سب زمانہ
نواسوں کا صدقہ نگاہِ کرم ہو،تِرے در پہ تیرے گدا آ گئے ہیں
حوالہ جات
1↑ | الخصائص الکبریٰ ج۲ ص۸۲ |
---|