مصائب سے گھبرا کر شکوہ وشکایت میں مبتلاء ہوجانے کو فی زمانہ بہت معمولی تصور کیا جاتا ہے۔صد حیف! علمِ دین سے دورہمارے مسلمانوں کی اکثریت اس مذموم عادت میں مبتلاء ہے ۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے :
(پ۱۳، ابراہیم:۷)
حضور اقدس ﷺ نے فرمایا کہ میں نے جہنم میں زیادہ تعداد عورتوں کی دیکھی تو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی:” یا رسول اللہ ﷺ ! اس کی کیا وجہ ہے؟”تو حضور اکرم ﷺ نے فرمایا:”ان کے ناشکری کرنے کی وجہ سے ۔” تو صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کی :” یا رسول اللہ ﷺ ! کیا عورتیں خدا کی ناشکری کیا کرتی ہیں؟” آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ عورتیں احسان کی ناشکری کرتی ہیں اور اپنے شوہروں کی ناشکری کرتی ہیں۔ ان عورتوں کی یہ عادت ہے کہ تم زندگی بھر ان کے ساتھ احسان کرتے رہو لیکن اگر کبھی کچھ بھی کمی دیکھیں گی تو یہی کہہ دیں گی کہ میں نے کبھی بھی تمہاری طرف سے کوئی بھلائی دیکھی ہی نہیں۔”
(بخاری ،کتاب النکاح،باب کفران العشیر..الخ،رقم۵۱۹۹،ج۳،ص۴۶۳)
اللہ تعالیٰ ہمیں اس حوالے سے بھی اپنی زبان کی حفاظت کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین بجاہ النبی الامین ﷺ