بلا ضرورت کسی کی موجودگی میں اسکی اجازت کے بغیر خفیہ مشورہ کرنا مکروہ تحریمی ہے ۔اس کی وجہ یہ ہے کہ اس طرح مشورہ کرنے سے تیسرے شخص کو ایذاء ہوگی اوریہ تشویش میں مبتلا ہوگا کہ شاید یہ لوگ میری غیبت کررہے ہیں یا مجھ پر بہتان لگا رہے ہیں یا مجھے اس قابل ہی نہیں سمجھتے یا مجھے نقصان پہنچانا چاہتے ہیں وغیرہ ۔
(حدیقہ ندیہ ،ج۲ ،ص۳۵۵)
حضرتِ سیدنا ابن مسعودرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ سرکارِ مدینہ صلی اللہ عليہ وسلم نے فرمایا: ”جب تین شخص ایک جگہ ہوں تو دوشخص تیسرے کو چھوڑ کر چپکے چپکے باتیں نہ کریں یہاں تک کہ مجلس میں بہت سے لوگ نہ آجائیں ،یہ اس وجہ سے ہے کہ اس تیسرے کو رنج پہنچے گا۔”
(بخاری ، کتاب الاستئذان ، باب اذا کانوااکثر من ثلاثۃ الخ ، رقم الحدیث ۶۲۹۰،ج۴،ص۱۸۵)
اللہ تعالیٰ ہمیں اس حوالے سے بھی اپنی زبان کی حفاظت کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ عليہ وسلم