لیموں کا اچار بھی گھر میں بنایا جا سکتا ہے مگر جس برتن میں بنایا جائے اس میں پانی کی نمی نہ ہو اور نہ ہی گیلے ہاتھ لگنے چاہئیں،اگر ہاتھ دھوئے تھے تو پہلے انہیں خشک کر لیجیے پھر اس کے بعد لیموں کے چار ٹکڑے الگ الگ کر دیں کیونکہ لیموں کا جو پورا پورا گلدستہ ہوتا ہے اسے کھانے والے کے لیے بڑى آزمائش ہوتى ہےاور اگر اس کو توڑیں گے تو غِذا والے ہاتھ لگیں گے تو پھر بچے ہوئے کو جب واپس ڈالیں گے تو اس پر پھپھوندى آ سکتى ہے۔
لیموں کے چار ٹکڑے الگ کر لیں اور اگر بڑا لیموں ہو تو اس کے آٹھ ٹکڑے کر لىں،اب اسے برتن میں ڈال دیجیے،اب ان ٹکڑوں پر نمک اور ہلدی ڈال کر اس برتن کو بند کرکے رکھ دیجیے،اس میں ہرى مرچیں چیرا لگا کر اور اَدرک کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑےڈال سکتے ہیں تو اس طرح کچھ عرصے میں یہ بہترین اچار بن جائے گا اور میں اُمید کرتا ہوں یہ صحت کے لیے مفید بھی ہو گا کیونکہ اس میں کوئى کیمیکل نہیں ہے۔
سرکہ اور کیمیکل
سرکہ اگرچہ بہت اچھی چیز ہے مگر وہ سرکہ لائیں کہاں سے جو اچھى چیز ہے ؟یہاں تو کیمیکل والے سرکے ہوتے ہیں جنہیں کھائیں تو نزلہ ، کھانسى اور گلے کے مسائل اور نہ جانے کیا کیا ہو جاتا ہے! اب ملاوٹ کا دور ہے خالص سرکہ بہت مشکل سے ہى ملتا ہوگا ،اگر ملتا بھی ہو گا تو بہت مہنگا ہوتا ہو گا تو اُسے لے کون؟ بہرحال اگر اچار کھانا ہے تو بیان کردہ طریقے کے مطابق بنا کر کھائیں گے تو شاید نُقصان کے بجائے آپ کو فائدہ کرے گا۔ بعض اوقات لیموں زیادہ کھانے سے نُقصان بھی ہوتا ہے، چونکہ لیموں کے اچار میں نمک بھرپور ڈالنا ہوتا ہے تو جسے بلڈ پریشر رہتا ہے اُس کے لیے یہ نُقصان دہ ہے لہٰذا اِس طرح کے نُقصانات بھی دیکھ لیے جائیں۔