جوتا پہننے کی سنتیں اورآداب

جوتا پہننے کی سنتیں اورآداب

نعلین پہننا سرکار مدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی سنت ہے ۔ جوتے پہننے سے کنکر ، کانٹے وغیرہ چبھنے سے پاؤں کی حفاظت رہتی ہے ۔ نیز موسم سرمامیں سردی سے بھی پاؤں محفوظ رہتے ہیں اور گر میوں میں دھوپ میں چلنے کے لئے جوتے نہایت ہی کار آمد ہیں۔ جوتا پہننے کی چند سنتیں اور آداب ملاحظہ ہوں:
(۱) کسی بھی رنگ کا جوتا پہننا اگرچہ جائز ہے لیکن پیلے رنگ کے جوتے پہننا بہتر ہے کہ مولا مشکل کشا علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں جو پیلے جوتے پہنے گا اس کی فکروں میں کمی ہوگی ۔ (کشف الخفاء، الحدیث ۲۵۹۵،ج۲،ص۲۴۶ )
(۲) پہلے سیدھا جوتا پہنیں پھر الٹا اور اتارتے وقت پہلے الٹا جوتا اتاریں پھر سیدھا ۔حضرت سیدناابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ اللہ عزوجل کے پیارے محبوب ،دانائے غیوب صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:”(کوئی شخص)جب جوتا پہنے تو پہلے داہنے پاؤں میں پہنے اور جب اتارے تو پہلے بائیں پاؤں کا اتارے۔” (سنن ابن ماجہ ،کتاب اللباس ،باب لبس النعال وخل ،الحدیث ۳۶۱۶،ج۴،ص۱۶۶)
(۳)جب بیٹھیں تو جوتے اتا رلینا سنت ہے۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جب بندہ بیٹھے تو سنّت ہے کہ اپنے جوتے اتار لے۔
(سنن ابی داؤد ،کتاب اللباس ،باب فی الانتعال،،الحدیث۴۱۳۸، ج ۴،ص۹۵)
(۴) جوتا پہننے سے پہلے جھاڑ لیں تاکہ کیڑا یا کنکر وغیرہ ہوتو نکل جائے۔
(۵) استعمالی جوتا الٹا پڑا ہوتو سیدھا کردیجئے ورنہ فقروتنگ دستی کا اندیشہ ہے ۔
(سنی بہشتی زیور ،حصہ ۵،ص۶۰۱)

واٹس ایپ گروپ (ابھی جوائن کریں) Join Now
یوٹیوب چینل (ابھی سبکرائب کریں) Subscribe
3.5/5 - (2 votes)

توجہ فرمائیں! اس ویب سائیٹ میں اگر آپ کسی قسم کی غلطی پائیں تو ہمیں ضرور اطلاع فرمائیں۔ ہم آپ کے شکر گزار رہیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں