امام اعظم ابو حنیفہ اور چاروں امام برحق ہیں

امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ

سیدنا امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ کا نام نامی نعمان ہے۔ والد گرامی کا نام ثابت اورکنیت ابو حنیفہ ہے۔ آپ 70ھ میں عراق کے مشہور شہر’’ کوفے‘‘ میں پیدا ہوئے۔ اور 80 سال کی عمر میں 2 شعبان المعظم 150ھ میں وفات پائی۔ (1)

اور آج بھی بغداد میں آپ کا مزار مرجع خلائق ہے۔ ائمۂ اربعہ یعنی چاروں امام (2) برحق ہیں۔ اور ان چاروں کے خوش عقیدہ مقلدین آپس میں بھائی بھائی ہیں۔ ان میں آپس میں تعصب(3) کی کوئی وجہ نہیں۔ سیدنا امام اعظم ابو حنیفہ علیہ رحمۃ اللہ الاکرم چاروں اماموں میں بلند مرتبہ ہیں۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ان چاروں میں صِرف آپ تابِعی (4) ہیں۔(5)

بھائی کی شماتت

سیدنا امام اعظم علیہ رحمۃ اللہ الاکرم نے مختلف روایات کے تحت چند صحابۂ کرام علیہم الرضوان سے ملاقات کا شرف حاصل کیا ہے۔ اور بعض صحابہ علیہم الرضوان سے براہِ راست سرورِ کائنات ﷺ کے ارشادات بھی سنے ہیں۔ چنانچہ حضرت سیدنا واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ سے سن کر امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ نے یہ روایت بیان فرمائی ہے کہ اللہ کے پیارے حبیب ﷺ کا فرمان عبرت نشان ہے:

اپنے بھائی کی شماتت نہ کر(6) کہ اللہ پاک اس پر رحم کرے گا اور تجھے اس میں مبتلا کر دے گا۔ (7)

یہ امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ کا ایک مختصر سا تعارف تھا۔ اللہ پاک ہمیں انکی قرآن و حدیث سے اخز کردہ معلومات پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

5/5 - (1 vote)

حوالہ جات

حوالہ جات
1 نزھۃ القارِی ج ۱ ص ۱۶۹ ، ۲۱۹
2 امام ابو حنیفہ، امام شافعی، امام مالک اور امام احمد بن حنبل رضی اللہ عنہم
3 یعنی ہٹ دھرمی
4 تابعی اس کو کہتے ہیں جس نے ایمان کی حالت میں کسی صحابی سے ملاقات کی ہو اور ایمان پر اس کا خاتمہ ہوا ہو۔
5 ا لخیرات ا لحِسان ص۳۳
6 یعنی اس کی مصیبت پر اظہار ِمسرت نہ کر
7 سننِ ترمذی ج۴ ص۲۲۷حدیث۲۵۱۴

توجہ فرمائیں! اس ویب سائیٹ میں اگر آپ کسی قسم کی غلطی پائیں تو ہمیں ضرور اطلاع فرمائیں۔ ہم آپ کے شکر گزار رہیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں