کیا آپ جانتے ہیں کہ گانے گانا کیسا؟

Ganay gana kaisa hai

امام اہل سنت الشاہ مولانا احمد رضاخان علیہ رحمۃ الرحمن نے ساز کے ساتھ گائے جانے والا مروّجہ گانے کوحرام قرار دیا ہے ۔(فتاویٰ رضویہ ،ج۱۰،ص۵۴)
بے شمار خرابیوں کے اس مجموعے کو ماڈرن مفکر روح کی غذا قرار دیتے ہیں حالانکہ اس کا شمار لہوولعب میں ہوتا ہے جس کی قرآن مجید میں مذمت بیان کی گئی ہے، چنانچہ ارشاد ہوتا ہے :

وَ مِنَ النَّاسِ مَنۡ یَّشْتَرِیۡ لَہۡوَ الْحَدِیۡثِ لِیُضِلَّ عَنۡ سَبِیۡلِ اللہِ بِغَیۡرِ عِلْمٍ ٭ۖ

ترجمۂ کنزالایمان : اورکچھ لوگ کھیل کی باتیں خریدتے ہیں کہ اللہ کی راہ سے بہکادیں بے سمجھے۔
(پ ۲۱،لقمٰن:۶ )

واٹس ایپ گروپ (ابھی جوائن کریں) Join Now
یوٹیوب چینل (ابھی سبکرائب کریں) Subscribe

گانا اور نفاق

جبکہ حضرت ابن مسعودرضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلي اللہ عليہ وسلم نے ارشادفرمایا: ”گانا نفاق کو ایسے اگاتاہے جیسے پانی گھاس اگاتاہے۔ ”
(کنزالعمال، کتاب اللہو واللعب ، رقم الحدیث ۴۰۶۵۱، ج۱۵، ص۹۵)
اور… حضرت ابواُمامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سرورِ کونین صلي اللہ عليہ وسلم نے فرمایا: ”جب بندہ گاتاہے اللہ اس پر دوشیطان مسلط کردیتاہے جواسکے کندھوں پر بیٹھ کر اس کے چپ ہونے تک اپنی ایڑھیوں سے اس کے سینے پر مارتے رہتے ہیں ۔ ”(تفسیرات احمدیہ،ص ۶۰۱)
اس حدیث پاک کو پیشِ نظر رکھا جائے تو گانے والوں کی اچھل کود اور بے ہنگم حرکات وسکنات کی وجہ بآسانی سمجھ میں آسکتی ہے ۔
اللہ تعالیٰ ہمیں اس حوالے سے بھی اپنی زبان کی حفاظت کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین بجاہ النبی الامین صلي اللہ عليہ وسلم

5/5 - (1 vote)

توجہ فرمائیں! اس ویب سائیٹ میں اگر آپ کسی قسم کی غلطی پائیں تو ہمیں ضرور اطلاع فرمائیں۔ ہم آپ کے شکر گزار رہیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں