Doghla Pan

دورُخی اختیار کرنا یعنی دوغلا پن

اسے دوغلا پن بھی کہا جاتا ہے،اس سے مراد یہ ہے کہ انسان دودشمنوں کے درمیان لگائی بجھائی کرے یعنی جس کے پاس جائے اسی کی حمایت میں بولے ۔
(احیاء العلوم ، کتاب آفات اللسان،ج۳،ص۱۹۵)

احادیث مبارکہ

حضرت عمار بن یاسررضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سرورِ عالم صلی اللہ عليہ وسلم نے فرمایا: ”جو دنیا میں دوغلا پن اختیار کرے توروزِقیامت اسکی آگ کی دوزبانیں ہونگی ۔”
(الترغیب والترہیب، کتاب الادب ، باب ذی الوجھین وذی اللسانین ، رقم الحدیث ۴،ج۳،ص۳۷۱)
جبکہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ سرکارِ دوعالم صلی اللہ عليہ وسلم نے فرمایا: ” تم روزِ قیامت بدترین شخص اسے پاؤ گے جو دورُخہ ہوگا کہ ایک کی باتیں دوسرے کواور دوسرے کی پہلے کوپہنچائے گا۔”
(بخاری ،کتاب المناقب ،رقم ۳۴۹۴،ج۲،ص۴۷۳)
اللہ تعالیٰ ہمیں اس حوالے سے بھی اپنی زبان کی حفاظت کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ عليہ وسلم

5/5 - (1 vote)
Bheek maangna

بلاحاجت سوال کرنا یعنی بھیک مانگنا

سفارش

ناجائز سفارش کرنا کیسا ہے؟ ایک واقعہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

شب معراج کی فضیلت اور نوافل

معجزات سیرت انبیاء علیہم السلام کا بہت ہی نمایاں اور روشن باب ہیں۔ ان کی حقانیت سے کسی طرح انکار نہیں کیا جا سکتا۔ قانون الٰہی ہے اس نے جب بھی انسانوں کی ہدایت و رہنمائی کے لئے انبیاء علیہم...

پتے کی بات

”تھوڑا علم زیادہ عبادت سے بہتر ہے اور انسان کے فقیہ ہونے کیلئے اللہ تعالی کی عبادت کرناہی کافی ہے اور انسان کے جاہل ہونے کے لئے اپنی رائے کو پسند کرنا ہی کافی ہے۔“ (طبرانی اوسط، رقم 8698)

”علم کی فضیلت عبادت کی فضیلت سے بڑھ کر ہے اور تمہارے دین کا بہترین عمل تقویٰ یعنی پرہیزگاری ہے۔“
(طبرانی اوسط، رقم 3960)

پتے کی بات

”تھوڑا علم زیادہ عبادت سے بہتر ہے اور انسان کے فقیہ ہونے کیلئے اللہ تعالی کی عبادت کرناہی کافی ہے اور انسان کے جاہل ہونے کے لئے اپنی رائے کو پسند کرنا ہی کافی ہے۔“ (طبرانی اوسط، رقم 8698)

”علم کی فضیلت عبادت کی فضیلت سے بڑھ کر ہے اور تمہارے دین کا بہترین عمل تقویٰ یعنی پرہیزگاری ہے۔“
(طبرانی اوسط، رقم 3960)