baaz sooraton mein naffa bakhash aur baaz mein nuqsaan da kalaam

بعض صورتوں میں نفع بخش اور بعض میں نقصان دہ کلام

اس طرح کا کلام وہی کرے جو اس کی باریکیوں کو سمجھتا ہو وگرنہ خاموش رہنے میں ہی عافیت ہے ۔ حضرت سیدنا امام شافعی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ”جب تم کوئی بات کرنے لگو تو پہلے اس پر غور کر لو ، اگر تمہیں کوئی فائدہ نظر آئے تو کہہ ڈالو اور اگر تم شش وپنج میں پڑ جاؤ تو خاموش رہو یہاں تک کہ تم پر اس کی افادیت کھل جائے ۔“
(المستطرف فی کل فن مستظرف ،الباب الثالث عشر ،ج۱، ص ۱۴۵)

جبکہ حضرت سیدنا ابراہیم تیمی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں کہ ”جب مؤمن بات کرنا چاہتا ہے تو دیکھتا ہے ،اگر کوئی فائدہ محسوس ہوتو بات کرتا ہے ورنہ خاموش رہتا ہے ۔“
(احیاء العلوم ،کتاب آفات اللسان،ج ۳،ص۱۴۲ )

اس کی تفصیل کے لئے سیدنا امام محمد غزالی علیہ الرحمۃ کی مایہ ناز تصنیف احیاء العلوم (جلد سوم )کا مطالعہ فرمائیں۔

5/5 - (1 vote)
سلام

ایک دوسرے کوسلام کرنے کے فضائل اور اسکے شرعی مسائل

Fazul Kalaam

فضول کلام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

شب معراج کی فضیلت اور نوافل

معجزات سیرت انبیاء علیہم السلام کا بہت ہی نمایاں اور روشن باب ہیں۔ ان کی حقانیت سے کسی طرح انکار نہیں کیا جا سکتا۔ قانون الٰہی ہے اس نے جب بھی انسانوں کی ہدایت و رہنمائی کے لئے انبیاء علیہم...

پتے کی بات

”تھوڑا علم زیادہ عبادت سے بہتر ہے اور انسان کے فقیہ ہونے کیلئے اللہ تعالی کی عبادت کرناہی کافی ہے اور انسان کے جاہل ہونے کے لئے اپنی رائے کو پسند کرنا ہی کافی ہے۔“ (طبرانی اوسط، رقم 8698)

”علم کی فضیلت عبادت کی فضیلت سے بڑھ کر ہے اور تمہارے دین کا بہترین عمل تقویٰ یعنی پرہیزگاری ہے۔“
(طبرانی اوسط، رقم 3960)

پتے کی بات

”تھوڑا علم زیادہ عبادت سے بہتر ہے اور انسان کے فقیہ ہونے کیلئے اللہ تعالی کی عبادت کرناہی کافی ہے اور انسان کے جاہل ہونے کے لئے اپنی رائے کو پسند کرنا ہی کافی ہے۔“ (طبرانی اوسط، رقم 8698)

”علم کی فضیلت عبادت کی فضیلت سے بڑھ کر ہے اور تمہارے دین کا بہترین عمل تقویٰ یعنی پرہیزگاری ہے۔“
(طبرانی اوسط، رقم 3960)