عوام میں مختلف قسم کی جاہلانہ باتیں بائی جاتی ہیں۔ جن کا ان کا صحیح علم نہیں ہوتا۔ انہی میں سے ایک الو کو متعلقہ ہے۔ اکثر لوگ الو کو منحوس سمجھتے ہیں۔ اسلامی نقط نظر سے کیا الو منحوس ہے یا یہ ایک جاہلانہ خیال ہے؟
کیا الو منحوس ہے؟
الو ایک پرندہ ہے جس کو لوگ منحوس خیال کرتے ہیں حالانکہ اسلامی نقط نظر سے یہ ایک غلط بات ہے۔ الو کو منحوس خیال کرنا ایک جاہلانہ خیال ہے۔ صحیح بخاری کی حدیث میں ہے :
یعنی رسول اللہﷺ نے فرمایا: چھوا چھوت کوئی چیز نہیں، الو میں کوئی نحوست نہیں اور صفر کا مہینہ منحوس نہیں۔ (1)
زمانہ جاہلیت میں اہل عرب اس کے متعلق مختلف قسم کے خیالات رکھتے تھے اور اب بھی لوگ اسکو منحوس سمجھتے ہیں۔ جو کچھ بھی ہو حدیث نے اس کے متعلق ہدایت کی کہ اسکا اعتبار نہ کیا جاۓ۔ ماہ صفر کو لوگ منحوس جانتے ہیں حدیث میں فرمایا یہ کوئی چیز نہیں۔ (2)
خلاصہ یہ کہ الو کو منحوس سمجھنا غلط ہے۔ نفع نقصان کا مالک صرف اللہ تبارک و تعالی ہے جو وہ چاہتا ہے وہی ہوتا ہے۔ (3)