کس عورت سے شادی کی جائے؟

ایک عربی نے کسی دانا سے شادی کے حوالے سے پوچھا۔ حکیم نے کہا: شادی کرو مگر بہت زیادہ حسین عورت سے بچنا۔ کیونکہ ایسی عورت عمدہ چراگاہ کی طرح ہوتی ہے۔ عربی نے پوچھا وہ کیسے؟ حکیم نے کہا: کہ ہم سے پہلے کے لوگ کہہ گئے ہیں کہ ”تو کسی بھی چراگاہ کے در پے نہ ہوگا مگر وہاں تو کسی کی طلب کے نشان پائے گا۔“(1)بلوغ الارب فی معرفۃ احوال العرب
یہ بڑی اہم و حقیقت کے قریب ترین بات ہے کہ حسن و پارسائی ایک ساتھ بہت کم جمع ہوتے ہیں۔ کچھ نہ بھی ہو تو دیکھنے والوں کی نگاہیں کثرت سے ادھر اٹھتی ہیں ۔ اسی لئے حکیم نے حسین عورت سے شادی کرنے کو منع کیا۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے ایک عورت کو شعر پڑھتے سنا۔
عورتیں پھول ہیں جو تمہارے لیے پیدا کی گئی ہیں
تم میں سے ہر ایک ان کو سونگھنا چاہتا ہے
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے سنا تو جلال آگیا اور فوراً کہا:
ترجمہ: عورتیں شیطان ہیں جو ہمارے لیے پیدا کی گئی ہیں
ہم اللہ کی پناہ مانگتے ہیں شیطانوں سے
حسین خاتون سراسر فتنہ ہے اور فتنے پر فتنہ یہ ہے کہ کم عقل ہوتی ہے۔ بہت کم ایسا ہوتا ہے حسین چہرہ عقل مند ہو 😀۔ اگر حسین خاتون عقل مند ہو تو ہزار ہا فتنوں کے دروازے بند ہو سکتے ہیں۔ ویسے بھی مرد حسین ہو نہ ہو، عقل مند ہو نہ ہو اگر دولت مند ہو تو عورت کی عقل نکال لیتا ہے۔ جبکہ عورت صرف حسین ہو اور کچھ بھی نہ ہو تب بھی عقل مند ترین مرد کی عقل نکال لیتی ہے۔
حوالہ جات