کچھ مخصوص بابرکت مہینوں میں کچھ ایسے ایام بھی ہیں جن میں نفلی روزہ رکھنے سے ایک خاص فضیلت و ثواب حاصل ہوتا ہے۔
عاشوراء کا روزہ
یعنی دسویں محرم کا روزہ اور بہتر یہ ہے کہ نویں محرم کو بھی روزہ رکھے رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا کہ رمضان کے بعد افضل روزہ محرم کا روزہ ہے۔(1) اور ارشاد فرمایا کہ عاشورا کا روزہ ایک سال پہلے کے گناہ مٹا دیتا ہے۔(2)
عرفہ
یعنی نویں ذوالحجہ کا روزہ حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ عرفہ کا روزہ ایک سال پہلے اور ایک سال بعد کے گناہوں کو مٹادیتا ہے۔(3) حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول ﷺ عرفہ کے روزہ کو ہزاروں روزوں کے برابر بتاتے تھے مگر حج کرنے والوں کو جو میدان عرفات میں ہوں ان کو اس روزہ سے منع فرمایا ۔ (4)
شوال کے چھ روزے
رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا جس نے رمضان کے روزے رکھے پھر ان کے بعد چھ دن شوال کے روزے رکھے تو وہ ایسا ہے جس نے ہمیشہ روزہ رکھا اور فرمایا جس نے عید کے بعد چھ روزے رکھے تو اس نے پورے سال کے روزے رکھے۔ (5)
شعبان کا روزہ اور شب برأت
رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا کہ جب شعبان کی پندرھویں رات (6) آئے تو اس رات میں قیام کرو یعنی نفل نمازیں پڑھو اور اس دن میں روزہ رکھو کہ اﷲتعالیٰ سورج ڈوبنے کے بعد سے آسمان دنیا پر خاص تجلی فرماتا ہے اور اعلان فرماتاہے کہ کیا ہے کوئی بخشش کا طلب گار! کہ میں اس کو بخش دوں؟ کیا ہے کوئی روزی طلب کرنے والا! کہ میں اسے روزی دوں؟ کیا ہے کوئی گرفتار ہونے والا! کہ میں اس کو رہائی دوں؟ کیا ہے کوئی ایسا! کیا ہے کوئی ایسا! اس قسم کی ندائیں ہوتی رہتی ہیں یہاں تک کہ فجر طلوع ہو جاتی ہے۔(7)
ایام بیض کے روزے
یعنی ہر مہینے کی تیرہ’ چودہ’ پندرہ تاریخوں کے روزے رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا کہ ہر مہینے کے تین روزے ایسے ہیں جیسے ہمیشہ کا روزہ۔(8) اور فرمایا کہ جس سے ہو سکے ہر مہینے میں تین روزے رکھے ہر روزہ اس دن کے گناہ مٹاتا ہے اور وہ شخص گناہوں سے ایسا پاک ہو جاتا ہے جیسے پانی کپڑے کو پاک کر دیتا ہے۔ (9)حضرت عبداﷲبن عباس رضی اﷲتعالیٰ عنہما نے فرمایا کہ رسول اﷲ ﷺ سفر وحضر میں ایام بیض کے روزے رکھتے تھے۔ (10)
دو شنبہ اور جمعرات کا روزہ
رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا کہ دوشنبہ اور جمعرات کو اعمال (دربار خداوندی) میں پیش کئے جاتے ہیں تو میں پسند کرتا ہوں کہ میرا عمل اس حال میں پیش کیا جائے کہ میں روزہ دار ہوں۔ (11) اور فرمایا کہ ان دونوں دنوں میں اﷲتعالیٰ ہر مسلمان کی مغفرت فرماتا ہے مگر ایسے دو آدمیوں کی جنہوں نے ایک دوسرے سے قطع تعلق کر لیا ہو ان دونوں کے بارے میں اﷲتعالیٰ فرشتوں سے فرماتا ہے کہ انہیں ابھی چھوڑ دو یہاں تک کہ یہ دونوں آپس میں صلح کر لیں۔ (12)
بدھ، جمعرات اور جمعہ کا روزہ
رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا کہ جو بدھ و جمعرات و جمعہ کو روزہ رکھے اﷲتعالیٰ اس کے لئے جنت میں ایک ایسا مکان بنائے گا جس کے باہر کا حصہ اندر سے دکھائی دے گا اور اندر کا حصہ باہر سے۔ (13)
حوالہ جات
1↑ | مسلم،کتاب الصیام،باب فضل صوم المحرم،رقم ۱۱۶۳،ص۵۹۱ |
---|---|
2↑, 3↑ | مسلم ،کتاب الصیام،باب استحباب صیام ثلاثۃ ایام۔۔۔الخ،رقم۱۱۶۲،ص۵۸۹ |
4↑ | المعجم الأوسط،رقم ۶۸۰۲،ج۵،ص۱۲۷ |
5↑ | مسلم ،کتاب الصیام،باب استحباب صوم ستۃ…الخ، رقم ۱۱۶۴، ص ۵۹۲ |
6↑ | شب برأت |
7↑ | مشکاۃالمصابیح ،کتاب الصلٰوۃ،باب قیام شہررمضان،رقم۱۳۰۸،ج۱،ص۳۷۵ |
8↑ | سنن ترمذی،کتاب الصوم،باب ماجاء فی صوم ثلاثۃ۔۔۔الخ،رقم ۷۶۲،ج۲،ص۱۹۴ |
9↑ | المعجم الکبیر، رقم۶۰،ج۲۵،ص۳۵ |
10↑ | نسائی، کتاب الصوم،باب صوم النبیﷺ۔۔۔الخ،ج۴،ص۱۹۸ |
11↑ | جامع الترمذی،کتاب الصوم،باب ماجاء فی صوم الاربعاء والخمیس،ج۲،ص۱۸۷ |
12↑ | ابن ماجہ،کتاب الصیام،باب صیام یوم الاثنین والخمیس،رقم۱۷۴۰،ج۲،ص۳۴۴ |
13↑ | المعجم الاوسط،رقم۲۵۳،ج۱،ص۸۷ |
Ma aap k kalam sa mutmayen ho. Shokria.
Hosla afzai ka shukria.