جہنم کے اوپر ایک پل ہے اس کو”صراط“ کہتے ہیں۔ وہ بال سے زیادہ باریک تلوار سے زیادہ تیز ہے۔ سب کو اس پر گزرنا ہے جنت کا یہی رستہ ہے۔ اس پل پر گزرنے میں لوگوں کی حالت جداگانہ ہوگی۔ جس درجہ کا شخص ہو گا اس کیلئے ایسی ہی آسانی یا دشواری ہوگی۔ بعض تو یوں گزر جائیں گے جیسے بجلی کوند گئی (بجلی کی چمک)۔ ابھی ادھر تھے، ابھی ادھر پہنچے۔
بعض ہوا کی طرح، بعض تیز گھوڑے کی طرح ، بعض آہستہ آہستہ ، بعض گرتے پڑتے لرزتے لنگڑاتے اور بعض جہنم میں گر جائیں گے ۔ کفّار کے لئے بڑی حسرت کا وقت ہوگا جب وہ پل سے گزر نہ سکیں گے اور جہنم میں گر پڑیں گے اور ایمانداروں کو دیکھیں گے کہ وہ اسی پل پر بجلی کی طرح گزر گئے یا تیز ہوا کی طرح اڑ گئے یا سریع السیر(1) گھوڑے کی طرح دوڑ گئے۔ اللہ پاک ہمارے ساتھ پل صراط پر عافیت کا معاملہ فرمائے اور اپنی رحمت سے بخش دے۔
حوالہ جات
1↑ | تیز رفتار |
---|