پاکستان

ملک پاکستان کی مختصر داستان

پاکستان 14 اگست 1947 کو برطانوی ہند سے آزاد ہوا۔ یہ آزادی ہند کی تقسیم کے نتیجے میں ہوئی، جس نے برطانوی ہند کو ہندوستان اور پاکستان کے دو آزاد ممالک میں تقسیم کر دیا۔ پاکستان ایک اسلامی جمہوریہ ہے، جس کا دارالحکومت اسلام آباد ہے۔

پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے، جس کی معیشت بنیادی طور پر زراعت اور صنعت پر مبنی ہے۔ ملک میں کئی قدرتی وسائل ہیں، جن میں تیل، گیس، کوئلہ اور پانی شامل ہیں۔ اس کا شمار دنیا کی بڑی فوجی طاقتوں میں ہوتا ہے۔

یہ ایک پیچیدہ تاریخ اور ثقافت کا ملک ہے۔ یہاں مختلف زبانیں، مذاہب اور ثقافتیں آباد ہیں۔ ملک میں کئی اقلیتیں بھی آباد ہیں۔ پاکستان کی تاریخ میں کئی تنازعات بھی رہے ہیں، جن میں بھارت کے ساتھ فوجی تصادم بھی شامل ہے۔

پاکستان ایک چیلنجنگ وقت سے گزر رہا ہے۔ ملک کو معاشی، سیاسی اور سماجی مسائل کا سامنا ہے۔ تاہم، پاکستان ایک امیدوں اور امکانات کا ملک بھی ہے۔ ملک میں ایک جوان اور باصلاحیت آبادی ہے، جو ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتی ہے۔

پاکستان کے مستقبل کے بارے میں بہت کچھ انحصار اس بات پر ہے کہ ملک اپنے چیلنجوں کا کیسے مقابلہ کرتا ہے۔ اگر ملک اپنے چیلنجوں کو کامیابی سے حل کر سکتا ہے، تو اس میں ایک ترقی یافتہ اور خوشحال ملک بننے کی صلاحیت ہے۔

5/5 - (1 vote)
اللہ

اللہ پاک کی ذات کے بارے میں پائی جانے والی چند غلط فہمیاں اور باطل عقائد

ڈالر کی قیمت

آج ڈالر کی قیمت پاکستان میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

شب معراج کی فضیلت اور نوافل

معجزات سیرت انبیاء علیہم السلام کا بہت ہی نمایاں اور روشن باب ہیں۔ ان کی حقانیت سے کسی طرح انکار نہیں کیا جا سکتا۔ قانون الٰہی ہے اس نے جب بھی انسانوں کی ہدایت و رہنمائی کے لئے انبیاء علیہم...

پتے کی بات

”تھوڑا علم زیادہ عبادت سے بہتر ہے اور انسان کے فقیہ ہونے کیلئے اللہ تعالی کی عبادت کرناہی کافی ہے اور انسان کے جاہل ہونے کے لئے اپنی رائے کو پسند کرنا ہی کافی ہے۔“ (طبرانی اوسط، رقم 8698)

”علم کی فضیلت عبادت کی فضیلت سے بڑھ کر ہے اور تمہارے دین کا بہترین عمل تقویٰ یعنی پرہیزگاری ہے۔“
(طبرانی اوسط، رقم 3960)

پتے کی بات

”تھوڑا علم زیادہ عبادت سے بہتر ہے اور انسان کے فقیہ ہونے کیلئے اللہ تعالی کی عبادت کرناہی کافی ہے اور انسان کے جاہل ہونے کے لئے اپنی رائے کو پسند کرنا ہی کافی ہے۔“ (طبرانی اوسط، رقم 8698)

”علم کی فضیلت عبادت کی فضیلت سے بڑھ کر ہے اور تمہارے دین کا بہترین عمل تقویٰ یعنی پرہیزگاری ہے۔“
(طبرانی اوسط، رقم 3960)