وقت کی پابندی پر مضمون

وقت کی پابندی اور اسکی اہمیت

یہ حقیقت ہے کہ وقت ایک انمول اور انتہائی قیمتی چیز ہے اور اسے فضول کاموں میں گزار دینا سراسر نقصان اور گھاٹے کا سودا ہے۔ وقت ایسی چیز ہے کہ جس کا ہم استعمال کر کے اعلیٰ سے اعلیٰ مقام اور بہتر سے بہتر زندگی حاصل کر سکتے ہیں۔

اس کی مثال ایسی ہے کہ جیسے ایک انسان کے پاس قیمتی موتیوں کا ہار یا تھیلا ہو جس کی قیمت اس قدر زیادہ ہے کہ اگر یہ ان کو بیچ دے تو ساری عمر عیاشی کی زندگی گزار سکتا ہے۔ وقت کا معاملہ بھی ایسا ہی ہے کہ وقت انسان کے لیے ان موتیوں سے بھی زیادہ قیمتی ہے۔

وقت کی قدر انمول موتیوں سے کم نہیں کہ ان لمحات کو اگر ایک انسان اچھے کاموں میں خرچ کرتا ہے، تو اس کو عمدہ اور بہترین صلہ کامیابی کی صورت میں کچھ عرصہ بعد ہی مل ہی جاتا ہے۔ کامیابی ایک ایسا صلہ ہے کہ اس کو ضائع کرنا دنیاوی شان و شوکت کو ضائع کرنے سے بڑھ کر ہے۔

وقت کی اہمیت

یہ ایسی نعمت ہے جو ہر انسان کو برابر ملتی ہے، امیر ہو یا غریب ہو سب کو دن اور رات کا ایک ہی وقت ملتا ہے، ایسا نہیں ہے کہ کسی کو کم ملے یا کسی کو زیادہ۔ وقت کی اہمیت کا اندازہ قرآن پاک کی ان آیات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے:

وَ الْعَصْرِ(1)اِنَّ الْاِنْسَانَ لَفِیْ خُسْرٍ(2)اِلَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ تَوَاصَوْا بِالْحَقِّ ﳔ وَ تَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ(3)

ترجمہ: زمانے کی قسم۔ بیشک آدمی ضرور خسارے میں ہے۔ مگر جو ایمان لائے اور انہوں نے اچھے کام کئے اور ایک دوسرے کو حق کی تاکید کی اور ایک دوسرے کو صبر کی وصیت کی۔ (1)

بے شک وقت انسان کا قیمتی سرمایہ ہے انسان کو چاہیے کہ وہ وقت کو اللہ پاک کی اطاعت و فرمانبرداری میں گزارے اور اچھے کام کرے۔

وقت کی اہمیت پر احادیث

وقت کی اہمیت کو سمجھنے کے لیے نبی کریم ﷺ کا یہ فرمان مبارک کافی ہے۔ رسول کریم ﷺ نے ایک شخص کو نصیحت کرتے ہوئے ارشاد فرمایا:

پانچ چیزوں کو پانچ چیزوں سے پہلے غنیمت جانو، اپنی جوانی کو اپنے بڑھاپے سے پہلے اور اپنی صحت کو اپنی بیماری سے پہلے اور دولت مندی کو غربت سے پہلے اور اپنی فراغت کو اپنی مشغولیت سے پہلے اور اپنی زندگی کو اپنی موت سے پہلے۔(2)

جو شخص اس حدیث کو اپنے سامنے رکھتے ہوئے کوشش کرے گا تو ضرور کامیابی حاصل کرے گا اور دنیا اور آخرت میں پچھتانے سے محفوظ رہے گا۔

رسول اللہ ﷺ نے ایک اور مقام پر ارشاد فرمایا: ہر روز صبح کو جب آفتاب طلوع ہوتا تو اس دن یہ اعلان کرتا ہے، جو نیک عمل کرنے کی استطاعت رکھتا ہے وہ نیک عمل کرلے میں پھر کبھی لوٹ کر نہیں آؤں گا۔ (3)

ہمارے اسلاف کی زندگی

حقیقت یہ ہے کہ ہمارے اسلاف وقت کا استعمال اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت میں گزارتے تھے یہی وجہ ہے کہ ان کا نام اب بھی ہم کو تاریخ کے صفحات میں ملتا ہے۔ جیسا کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ یہ دعا کیا کرتے تھے کہ اے اللہ ہم تجھ سے زندگی کے لمحات کی بہتری اور اوقات میں برکت کا سوال کرتے ہیں۔

حضرت علی رضی اللّہ عنہ فرمایا کرتے تھے کہ یہ ایام تمہاری عمروں کے صحیفے ہیں اچھے اعمال سے ان کو دوام دو۔

ہمارے اسلاف کی زندگی سے ہم کو یہی درس ملتا ہے کہ ہم بھی اپنے وقت کی قدر کریں اور وقت کا استعمال اللہ کی اطاعت اور اس کے رسول کی فرمانبرداری میں گزاریں۔ دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کرنے کا یہی ذریعہ ہے۔ اللہ پاک سے دعا ہے کہ وہ ہمیں وقت کا قدر داں بنائے اور اسے اچھے کاموں میں گزارنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

4.2/5 - (5 votes)

حوالہ جات

حوالہ جات
1سورۃ العصر
2شعب الایمان،ص 476 ، الرقم 9767
3جمع الجوامع
حقوق العباد

حقوق العباد کی اہمیت قرآن و سنت کی روشنی میں

محبت رسول قرآن و حدیث کی روشنی میں

محبت رسول قرآن و حدیث کی روشنی میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

شب معراج کی فضیلت اور نوافل

معجزات سیرت انبیاء علیہم السلام کا بہت ہی نمایاں اور روشن باب ہیں۔ ان کی حقانیت سے کسی طرح انکار نہیں کیا جا سکتا۔ قانون الٰہی ہے اس نے جب بھی انسانوں کی ہدایت و رہنمائی کے لئے انبیاء علیہم...

پتے کی بات

”تھوڑا علم زیادہ عبادت سے بہتر ہے اور انسان کے فقیہ ہونے کیلئے اللہ تعالی کی عبادت کرناہی کافی ہے اور انسان کے جاہل ہونے کے لئے اپنی رائے کو پسند کرنا ہی کافی ہے۔“ (طبرانی اوسط، رقم 8698)

”علم کی فضیلت عبادت کی فضیلت سے بڑھ کر ہے اور تمہارے دین کا بہترین عمل تقویٰ یعنی پرہیزگاری ہے۔“
(طبرانی اوسط، رقم 3960)

پتے کی بات

”تھوڑا علم زیادہ عبادت سے بہتر ہے اور انسان کے فقیہ ہونے کیلئے اللہ تعالی کی عبادت کرناہی کافی ہے اور انسان کے جاہل ہونے کے لئے اپنی رائے کو پسند کرنا ہی کافی ہے۔“ (طبرانی اوسط، رقم 8698)

”علم کی فضیلت عبادت کی فضیلت سے بڑھ کر ہے اور تمہارے دین کا بہترین عمل تقویٰ یعنی پرہیزگاری ہے۔“
(طبرانی اوسط، رقم 3960)