نماز ارکان اسلام میں سے دوسرا رکن ہے اور اسے جنت کی کنجی کہا گیا ہے۔ جبکہ نماز کی کنجی وضو ہے۔ نماز کی ادائیگی کے لیے وضو کا طریقہ سیکھنا لازمی ہے تا کہ ہم نماز کو درست طریقے سے ادا کر سکیں اور جنت کی کنجی پانے میں کامیاب ہوں۔ آئیے اس مقصد کو پورا کریں۔
وضو کا طریقہ
کعبۃ اللہ کی طرف منہ کر کے اونچی جگہ بیٹھنا مستحب ہے۔ وضو کیلئے نیت کرنا سنت ہے نیت دل کے ارادے کو کہتے ہیں۔ دل میں نیت ہوتے ہوئے زبان سے بھی کہہ لینا افضل ہے۔ لہٰذا زبان سے اس طرح نیت کیجئے کہ میں حکم الٰہی بجا لانے اور پاکی حاصل کرنے کیلئے وضو کر رہا ہوں۔ ’’بسم اللہ‘‘ کہہ لیجئے کہ یہ بھی سنّت ہے۔ بلکہ
کہہ لیجئے کہ جب تک با وضو رہیں گے فرشتے نیکیاں لکھتے رہیں گے۔ اب دونوں ہاتھ تین تین بار پہنچوں تک دھوئیے۔ دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کا خلال بھی کیجئے۔ کم از کم تین تین بار دائیں بائیں اوپر نیچے کے دانتوں میں مسواک کیجئے اور ہر بار مسواک کو دھو لیجئے۔
اب سیدھے ہاتھ کے تین چلّو پانی سے(1) اس طرح تین کلیاں کیجئے کہ ہر بار منہ کے ہر پرزے پر پانی بہہ جائے۔ اگر روزہ نہ ہو تو غَرغَرہ بھی کر لیجئے۔ پھر سیدھے ہی ہاتھ کے تین چلو(2) سے تین بار ناک میں نرم گوشت تک پانی چڑھائیے اور اگر روزہ نہ ہو تو ناک کی جڑ تک پانی پہنچائیے۔ اب الٹے ہاتھ سے ناک صاف کر لیجئے اور چھوٹی انگلی ناک کے سوراخوں میں ڈالئے۔
وضو کا پہلا فرض چہرہ دھونا
تین بار سارا چہرہ اس طرح دھوئیے کہ جہاں سے عادَتاً سر کے بال اُگنا شروع ہوتے ہیں وہاں سے لے کر ٹھوڑی کے نیچے تک اور ایک کان کی لَو سے دوسرے کان کی لَو تک ہر جگہ پانی بہہ جائے۔ اگر داڑھی ہے اور احرام باندھے ہوئے نہیں ہیں تو(3) اس طرح خلال کیجئے کہ انگلیوں کو گلے کی طرف سے داخل کر کے سامنے کی طرف نکالئے۔
دوسرا فرض دونوں ہاتھ کہنیوں سمیت دھونا
پھر پہلے سیدھا ہاتھ انگلیوں کے سرے سے دھونا شروع کر کے کہنیوں سمیت تین بار دھوئیے۔ اسی طرح پھر الٹا ہاتھ دھو لیجئے۔ دونوں ہاتھ آدھے بازو تک دھونا مستحب ہے۔ اکثر لوگ چُلّو میں پانی لیکر پہنچے سے تین بار چھوڑ دیتے ہیں کہ کہنی تک بہتا چلا جاتا ہے۔ اس طرح کرنے سے کہنی اور کلائی کی کروٹوں پر پا نی نہ پہنچنے کا اندیشہ ہے۔
لہٰذا بیان کردہ طریقے پر ہاتھ دھوئیے۔ اب چلّو بھر کر کہنی تک پانی بہانے کی حاجت نہیں بلکہ(4)یہ پانی کا اسراف ہے۔
تیسرا فرض سر کا مسح
اب (5) سر کا مسح اس طرح کیجئے کہ دونوں انگوٹھوں اور کلمے کی انگلیوں کو چھوڑ کر دونوں ہاتھ کی تین تین انگلیوں کے سِرے ایک دوسرے سے ملا لیجئے اور پیشانی کے بال یا کھال پر رکھ کر کھینچتے ہوئے گُدّی تک اس طرح لے جائیے کہ ہتھیلیاں سر سے جدا رہیں۔ پھر گدّی سے ہتھیلیاں کھینچتے ہوئے پیشانی تک لے آئیے۔ کلمے کی انگلیاں اور انگوٹھے اس دوران سر پر بلکل مَس نہیں ہونے چاہئیں۔
پھر کلمے کی انگلیوں سے کانوں کی اندرونی سطح کا اور انگوٹھوں سے کانوں کی باہری سطح کا مسح کیجئے اور چھنگلیاں(6) کانوں کے سوراخوں میں داخل کیجئے اور انگلیوں کی پشت سے گردن کے پچھلے حصّے کا مسح کیجئے۔ بعض لوگ گلے کا اور دھلے ہوئے ہاتھوں کی کہنیوں اور کلائیوں کا مسح کرتے ہیں یہ سنت نہیں ہے۔ سر کا مسح کرنے سے قبل ٹونٹی اچھی طرح بند کرنے کی عادت بنا لیجئے۔ بلا وجہ نل کھلا چھوڑ دینا یا ادھورا بند کرنا کہ پانی ٹپکتا رہے گناہ ہے۔
چوتھا فرض پاؤں دھونا
اب پہلے سیدھا پھر الٹا پاؤں ہر بار انگلیوں سے شروع کر کے ٹخنوں کے اوپر تک بلکہ مستحَب ہے کہ آدھی پنڈلی تک تین تین بار دھو لیجئے۔ دونوں پاؤں کی انگلیوں کا خلال کرنا سنت ہے۔(7) اس کا مستحَب طریقہ یہ ہے کہ الٹے ہاتھ کی چھنگلیا سے سیدھے پاؤں کی چھنگلیا کا خلال شروع کر کے انگوٹھے پرختم کیجئے اور الٹے ہی ہاتھ کی چھنگلیا سے الٹے پاؤں کے انگوٹھے سے شروع کر کے چھنگلیا پر ختم کر لیجئے۔
وضو کے بعد کی دعا
وضو کے بعد یہ دعا بھی پڑھ لیجئے! (8)
اے اللہ پاک ! مجھے کثرت سے توبہ کرنے والوں میں بنا دےاورمجھے پاکیزہ رہنے والوں میں شامل کردے۔(9)