اللہ پاک نے اپنے بندوں کو سچا راستہ دکھانے کے لئے اپنے نیک بندے بھیجے جنہیں نبی اور رسول کہتے ہیں۔ وہ جو کچھ اللہ پاک کی طرف سے لائے وہ سب حق ہے۔ ان کی کل تعداد تقریباً ایک لاکھ چوبیس ہزار بیان کی جاتی ہے۔ ان میں نبی بھی تھے اور رسول بھی۔ عام طور پر نبی اور رسول کی اصطلاح کو ایک ہی معنی میں استعمال کیا جاتا ہے۔ مگر علماء کرام نبی اور رسول میں فرق بیان کرتے ہیں۔ یہ کبھی تو ہم معنی ہوتے ہیں کبھی مختلف کہ نبی عام اور رسول خاص۔
ترجمہ : اور ہم نے تم سے پہلے مرد ہی بھیجے جن کی طرف ہم وحی کرتے تھے۔
اللہ تعالیٰ نے کسی قوم کی طرف فرشتے کو رسول بنا کر نہیں بھیجا۔ بلکہ سابقہ قوموں کے پاس بھی اللہ تعالیٰ نے جو نبی اور رسول بھیجے وہ سب انسان اور مرد ہی تھے اور ان کی طرف اللہ تعالیٰ کی جانب سے فرشتوں کے ذریعے احکامات وغیرہ کی وحی کی جاتی تھی۔
نبی اور رسول میں فرق
نبی اور رسول میں فرق دو طرح سے کیا جاتا ہے۔ مندرجہ ذیل میں دونوں تعریفیں ذکر کر دی گئی ہیں۔
جس انسان کو اللہ پاک نے مخلوق کی ہدایت کے لیے بھیجا ہو اسے نبی کہتے ہیں اور ان نبیوں میں سے جو اللہ پاک کی طرف سے کوئی نئی آسمانی کتاب اور نئی شریعت لے کر آئے وہ ’’رسول‘‘ کہلاتے ہیں ۔ (1)
رسول اسے کہتے ہیں جو اللہ پاک کے طرف سے بندوں کے پاس اس کا پیغام لانے والا ہو۔جبکہ نبی وہ آدمی ہے جس کے پاس اللہ پاک کا پیغام آیا۔خواہ وہ پیغام نبی کے پاس فرشتہ لایایا خود ان نبی علیہ السلام کو اللہ پاک کی طرف سے اس کا علم ہوا ہو۔کئی نبی اور کئی فرشتے رسول ہیں۔نبی تمام مخلوق بلکہ فرشتوں میں جو رسول ہیں اُن سے بھی افضل ہوتے ہیں۔ (2)