تقدیر تو پہلے سے لکھی ہےتو نامہ اعمال کی تبدیلی کا مطلب ؟

اللہ پاک نے ایک ہی مرتبہ لوح محفوظ میں تقدیر لکھ دی ہے اب شب براءت کی رات اس لوح محفوظ میں سے کاپی کر کے ایک سال کار جسٹر فرشتوں کے حوالے کر دیا جاتا ہے۔ جیساکہ اگر کسی شخص کی ایک سال کے اندر شادی بھی ہے اور کاروبار میں ترقی بھی ہے، اس کا ایک بہت بڑا سفر بھی ہے ، اس نے حج بھی کرنا ہے اور اس نے مکان بھی بنانا ہے۔
یہ پانچ کام اس کی تقدیر میں لکھے ہیں تو اللہ پاک کا یہ لکھا ہوا پہلے موجود ہے لیکن آج کی رات اس میں سے نقل کر کے فرشتوں کے رجسٹرز میں اسے منتقل کر دیا جاتا اور فرشتوں کے حوالے کر دیا جاتا ہے۔ لہذ ا تقدیر نئے سرے سے بنائی نہیں جاتی بلکہ پہلے سے لکھی ہوئی اپنی جگہ موجود ہے اور فرشتوں کے ہاتھوں میں اس کی دوسری کاپی لکھ کر دی جاتی ہے۔