نبی کریم ﷺ کی محبت ایمان کی اصل اور اس کی جان ہے، محبت رسول کے بغیر ایمان بے روح جسم کی طرح ہے۔ یہ امت مسلمہ کا گراں قدر سرمایہ، ان کی قوت و طاقت کا سرچشمہ، ان کے ایمان کا مرکز اور دین کی اصل ہے۔ یہ ایک عظیم شیء ہے، قرآن مجید میں اللہ پاک نے آپ ﷺ کی محبت کو تمام چیزوں کی محبت سے اہم قرار دیا ہے۔
ترجمہ: تم فرماؤ: اگر تمہارے باپ اور تمہارے بیٹے اور تمہارے بھائی اور تمہاری بیویاں اور تمہارا خاندان اور تمہاری کمائی کے مال او ر وہ تجارت جس کے نقصان سے تم ڈرتے ہو اور تمہارے پسندیدہ مکانات تمہیں اللہ اور اس کے رسول اور اس کی راہ میں جہاد کرنے سے زیاد ہ محبوب ہیں تو انتظار کرو یہاں تک کہ اللہ اپنا حکم لائے اور اللہ نافرمان لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا۔ (1)
اس آیت مبارکہ سے واضح معلوم ہوتا ہے کہ نبی کریم ﷺ سے زیادہ کسی کو عزیز نہ رکھا جائے بلکہ آپ ﷺ سے تمام عزیز و اقرباء اور ہر چیز سے زیادہ محبت کی جائے۔
محبت رسول پر احادیث
حضور نبی کریم ﷺ نے خود اردشا فرمایا:
تم میں سے کوئی شخص ایماندار نہ ہو گا جب تک اس کے والد اور اس کی اولاد اور تمام لوگوں سے زیادہ اس کے دل میں میری محبت نہ ہو جائے ۔ (2)
یہی وجہ ہے کہ صحابہ کرام علیہم الرضوان جب نبی کریم ﷺ کی بارگاہ میں حاضر ہوتے تو گفتگو کا آغاز یوں کرتے “فداک ابی و امی” میرے ماں باپ آپ ﷺ پر قربان ہوں۔ صحابہ کرام علیہم الرضوان کے کلام کے آغاز سے ہی محبت رسول ﷺ کا اظہار ہوتا تھا۔
ایک مرتبہ ایک صحابی رضی اللّہ عنہ نبی کریم ﷺ کی بارگاہ میں حاضر ہوئے اور عرض کی کہ حضور قیامت کب آئے گی؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: تو نے اس کے لئے کیا تیاری کر رکھی ہے؟ وہ عرض کرنے لگے : میرے پاس زیادہ نمازیں اور صدقات تو نہیں ہیں، مگر میں اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہوں۔ تو نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : تو اسی کے ساتھ ہو گا جس سے تجھے محبت ہے۔
محبت رسول پر اشعار کے بول
واہ کیا بشارت ہے۔ عاشقوں کی تو خوشی کی انتہا نہ رہی ہو گی یہ بشارت سن کر پھر کیوں نا عاشق بولے گا:
جان ہے عشق مصطفی روز فزوں کرے خدا
جس کو ہو درد کا مزہ ناز دوا اٹھائے کیوں
ہمارا کردار
مسلمانوں کو چاہیے کہ نبی کریم ﷺ کی محبت کو اپنی جان اولاد مال ہر چیز سے بالا تر رکھیں۔ آج کا مسلمان نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کو تو ہر گز برداشت نہیں کرتا لیکن اس پہلو پر بھی غور کرنے کی شدید ضرورت ہے کہ کیا ہم محبت کے تمام تقاضے پورے کر بھی رہے ہیں یا نہیں؟
کیا نبی کریم ﷺ کی محبت ہمارے کردار پر بھی اثرانداز ہوتی ہے یا نہیں؟ کیا ہماری سیرت و صورت سے محبت رسول ﷺ ظاھر ہوتی بھی ہے یا نہیں؟ آج کے عالمی سطح مسلمانوں کے حالات کو دیکھتے ہوئے اس امر کی شدید ضرورت ہے مسلمانوں میں محبت رسول ﷺ کا جذبہ پورے جوش و خروش سے بیدار کیا جائے۔ جو ان کے ظاھر اور باطن کو سنوار دے، ان کی خلوت کو روشن کر دے ان کی جلوت کو مہکا دے۔
اللّہ پاک ہم سب کو نبی کریم ﷺ کی محبت کا اسیر بنائے۔ آمین ثم آمین