ہر چیز کو فنا ہے۔ اسی طرح اس دنیا نے بھی ایک دن ختم ہونا ہے اور اسی کو قیامت کہتے ہیں۔ مگر دنیا کے فنا ہونے سے پہلے قیامت کی نشانیاں ظاہر ہوں گی۔ جس میں سے کچھ تو پوری ہو چکی ہیں اور کچھ باقی ہیں۔
قیامت کی نشانیاں
قیامت کے آنے سے پہلے دنیا سے علم اٹھ جائے گا۔ عالم باقی نہ رہیں گے۔ جہالت پھیل جائے گی۔ بدکاری اور بے حیائی زیادہ ہو گی۔ عورتوں کی تعداد مردوں سے بڑھ جائے گی۔ بڑے دجال (1) سوا 30 دجال اور ہوں گے ہر ایک ان میں سے نبوت کا دعویٰ کرے گا باوجود یہ کہ حضور ﷺ پر نبوت ختم ہو چکی۔
ان میں سے بعض دجال تو گزر چکے جیسے مسیلمہ کذاب، اسود عنسی، مرزا علی محمد باب، مرزا علی حسین بہاء اللہ، مرزا غلام احمد قادیانی بعض اور باقی ہیں وہ بھی ضرور ہوں گے۔ مال کی کثرت ہو گی۔ عرب میں کھیتی، باغ، نہریں ہو جائیں گی۔ دین پر قائم رہنا مشکل ہو گا۔ وقت بہت جلد گزرے گا۔ زکٰوۃ دینا لوگوں کو دشوار ہو گا۔
علم کو لوگ دنیا کیلئے پڑھیں گے۔ مرد عورتوں کی اطاعت کریں گے۔ ماں باپ کی نافرمانی زیادہ ہو گی۔ شراب نوشی عام ہو جائے گی۔ نااہل سردار بنائے جائیں گے۔ نہر فرات سے سونے کا خزانہ کھلے گا۔ زمین اپنے دفینے اگل دے گی۔ امانت، غنیمت سمجھی جائے گی۔ مسجدوں میں شور مچیں گے۔ فاسق، سرداری کریں گے۔
فتنہ انگیزوں کی عزت کی جائے گی۔ گانے باجے کی کثرت ہو گی۔ پہلے بزرگوں پر لوگ لعن طعن(2) کریں گے۔ کوڑے کی نوک اور جوتے کے تسمے باتیں کریں گے۔ دجال اور دابۃ الارض اور یاجوج ماجوج نکلیں گے۔ حضرت امام مہدی رضی اللہ عنہ ظاہر ہوں گے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نزول(3) فرمائیں گے۔ آفتاب(4) مغرب سے طلوع ہو گا اور توبہ کا دروازہ بند ہو جائے گا۔
السلام وعلیکم
میرا سوال یہ ہے کہ امام مہدی کیسے ظاہر ہوں گے اس کی وضاحت کر دیں حوالہ کے ساتھ
آپ کا شکر گزار رہوں گا
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ
اس کا بیان ہم پہلے کر چکے ہیں، آپ ملاحظہ فرما سکتے ہیں۔ شکریہ
حضرت امام مہدی رضی اللہ عنہ کا ظهور