عالم نباتات میں قدرت کے نظارے

اللہ رب العالمین کی قدرت کے نظارے ہر شی میں دیکھنے کو ملتے۔ اگر عالم نباتات کی بات کی جائے تو کثیر قدرت کی نشانیاں اس میں موجود ہیں۔ امام شافعی ایک مرتبہ شہتوت کے درخت کے پاس کھڑے تھے۔ کہ ایک غیر مسلم آیا اور اللہ کے وجود پر دلیل مانگنے لگا۔
امام شافعی علیہ الرحمہ نے اس سے فرمایا یہ شہتوت کا درخت ہے۔ جب اس سے اونٹ چرتے ہیں تو اس سے دودھ بنتا ہے۔ شہد کی مکھی اسکے پنوں کو چاٹتی ہے تو شہد بناتی ہے ۔ ریشم کا کیڑا اس سے کھاتا ہے تو ریشم بناتا ہے اور اگر ہرن اس سے کھاتی ہے تو اسکے ناف میں مشک بنتا ہے۔ تو کیسے اس درخت سے مختلف اثر و فوائد حاصل کیے جاتے ہیں؟
حالانکہ عقل یہ کہتی ہے کہ ایک شی کی ایک تاثیر ہوتی ہے۔ بالآخر عقل کو یہ تسلیم کرنا پڑتا ہے کہ مؤثر حقیقی کوئی اور ذات ہے جو اللہ رب العالمین ہے۔
کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے، وہی خدا ہے
دکھائی بھی جو نہ دے، نظر بھی جو آرہا ہے وہی خدا ہے(1)مظفر وارثی
قدرت کے نظارے
اسی طرح اگر زمین میں ڈالے جانے والے بیج یا دانے کو دیکھیں کہ کیسے مٹی میں ڈالنے کے بعد اس سخت بیج و دانے میں سے ایک نرم کونپل نکلتی ہے۔ پھر یہ نرم و نازک کونپل جسکی حالت یہ ہو کہ تیز ہوا سے گر جائے۔ ہاتھ میں پکڑنے سے مرجھا جائے۔ وہ کیسے سخت سے سخت زمین کو چیر کر اوپر نکل آتی ہے۔ کہاں سے اس میں اتنی قوت آتی ہے۔
پھر جب درخت بڑا ہو جاتا ہے تو پنوں میں ہریالی اور پھولوں ، پھلوں میں مختلف رنگ کہاں سے آتے ہیں اور کمال یہ کہ زمین، پانی اور ادویات میں سے کسی میں بھی مٹھاس نہیں ہوتی تو پھلوں میں مٹھاس کہاں سے آتی ہے۔
اسی طرح پھولوں میں خوشبو کہاں سے آتی ہے اور اس طرح کے کئی مشاہدات ہمیں بتاتے ہیں کہ کوئی تو ہے جو ان بیجوں کو پودے اور پودوں کو پھل، پھول، رنگ، خوشبو اور مٹھاس دیتا ہے. یہ سب میرے رب کی قدرت کے نظارے ہیں۔ جو اسکی وحدانیت، الوہیت اور وجود کی دلیلیں ہیں۔
حوالہ جات